گڈاپ۔۔کراچی کا سب سے بڑا ٹائون


کراچی کا مضافاتی علاقہ گڈاپ جوکہ رقبہ کے لحاظ سے بھی کراچی کا سب سے بڑا ٹاؤن شمار کیاجاتاہے۔ آخری مردم شماری کے اعداد شمار کے مطابق گڈاپ ٹاؤن میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد رہائش پزیر ہیں ۔گڈاپ کا علاقہ تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے ، قابل زکر بات کہ گڈاپ کا علاقہ قدرتی معدنیات سے ملا مال ہے جہاں پر ریتی بجری ،ماربل ، سنگ مر مر ، سیسہ و دیگر معدنیات موجود ہیں ، ہم نے اپنا سفر صبح 8بجے شروع کیا اور اپنے ہمرا گڈاپ کی سماجی شخصیت محمد علی بلوچ صاحب کو اپنے ہمرا لیا اورڈکار ہوٹل پر صبح کی چائے پی کرآگے چل دئے اگر آپ کو پورے گڈاپ کو دورہ کرنا ہے تو آپ کو تقریبا دو دن لگ سکتے ہیں

گلشن معمار سے گڈاپ کا آخری حصہ تقریبا 145 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے لیکن دشوار گزار اور پھتریلے راستے آپ کے سفر کے وقت کو مزید طویل بنادیتے ہیں گڈاپ میں نمایاں جگہ نیشنل کیتھر پارک ،مہر جبل ، موئیدان ،گنڈھ جھنگ ،وار گھنڈ،کار سینٹر،تھڈوڈیم ، لٹھ ڈیم ،مورو و دیگر شامل ہے،گڈاپ کی خاص پیدوار پالک ،لوکی،آلو، پیاز ، ٹماٹر،بیگن ،کدو ،امرود ،چیکو،اور اس جیسی کئی انواع اقسام کی سبزیاں اور پھل شامل ہیں ، ہم نے دوپہر کا کھانا بھی وہی کی کاشت کی ہوئی تازہ سبزیوں سے بنی بھجیاں سے نوش کیا ،اور خاص طور پر میری فرمائش پر رات کے کھانے میں بھی سبزی کا انتخاب کیا گیا گڈاپ میں سفر کرتے ہوئے آپ حیرت میں مبتلا ہوجائے گے ،راستے میں پر اسرار پہاڑ ،چھوٹی بڑی چوٹیاں ، بڑے بڑے صحرا ،اور ایک بات کہ گڈاپ کے علاقے میں وائلڈ لائف کا محکمہ بھی موجود ہے

کیونکہ ان علاقوں میں بڑی تعداد میں نایاب جانور بھی پائے جاتے ہیں جس میں پاکستان کا قومی جانور مار خور ، ہرن اور مور قابل ذکر ہیں ،گڈاپ میں موجود مہر جبل جوکہ سطح زمین سے تقریبا 1800فٹ کی بلندی پر واقع ہے اوپر سے کئے گئے نظارے کو الفاظ میں بیان کرنا نا ممکن ہے حد نظر صحرا اور پہاڑ پر اسراریت میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں، رات کے پہر میں آسمان پر چمکتے ہوئے ستارے اتنے قریب نظر آرہے تھے کہ کہ جیسے ہاتھ بڑھا کر چھو لیا جائے

گڈاپ میں سب سے بڑا مسئلہ مواصلاتی نظام ، ٹرانسپورٹ اور پانی کا ہے گڈاپ میں ندی کے قریب تو کنویں کے ذریعے پانی ملنا کا امکان ہوتا ہے اور اسی پانی سے مقامی افراد نے کھیتی باڑی سے اپنا روزکار بنایا ہوا ہے لیکن ندی سے دور دراز گاؤں شدید مشکلات کا شکار ہیں یہ کہنا کسی حد تک کم نہیں ہوگا کہ گڈاپ کا علاقہ تھر سے ذیادہ متاثر رہا ہے لیکن پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کی نظر سے اوجھل رہنے اور حکومت کی عدم توجہ سے لوگوں کی نظر وں سے اوجھل ہے قدرتی حسن سے بھرا یہ علاقہ اگر یہاں توجہ دی جائے تو سیاحوں کے لئے نہایت بہترین جگہ ہے یہان مقامی افراد کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی اور مال مویشی ہے لیکن کئی سالوں سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے گڈاپ قحط سالی کا شکار ہے گڈاپ ایڈوینچر ٹور کرنے والوں کے لئے نہایت ہی خوبصورت جگہ ہے ۔

حصہ
نعمان لودھی مختلف سماجی ویب سائٹس اور ویب پورٹل کے لیے لکھتے ہیں،ایک رفاعی اور فلاحی تنظیم سے وابستہ ہیں۔فوٹو گرافی کا جنون کی حد تک شوق ہے۔پروفیشنل فوٹو گرافر بھی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں