ادویات کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت ہے ،پروفیسرمحبوب

47

فیصل آباد (وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے رہنمائوںپروفیسرمحبوب الزماںبٹ، میاں طاہرایوب،یاسرکھاراایڈووکیٹ نے ادویات کی قیمتوں میں ایک بارپھر300 فیصد اضافہ کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ مہنگائی کم کرنے کی دعویدار حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور تباہ کن بم گرا دیا۔مہنگائی کی شرح کئی سالوں کی کم ترین سطح پر لے آنے کے دعوے کرنے والی حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے ملک میں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔ادویات کے نرخ عام آدمی کی پہنچ سے دورگئے ہیں۔رہنمائوں نے کہاکہ قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کے باوجود ادویات مارکیٹ سے غائب کی جارہی ہیں۔ ٹی بی، بلڈپریشر ،شوگر، دل کے امراض،انسولین سمیت 55 فیصد سے زائد ادویات مارکیٹ سے غائب ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔پنجاب بھر میں ادویات ساز کمپنیوں کی ملی بھگت سے بلیک مارکیٹنگ کی جارہی ہے ۔ حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی مجرمانہ غفلت کے باعث عوام کو ادویات ساز کمپنیوں کو رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو انہیں دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں ادویات کا معیار بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ارزاں نرخوں پر دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری سے ستائے عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں، معاشرہ اس وقت تک ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا جب تک لوگوں کے بنیادی مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہو جاتے ، معاشی بد حالی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ۔ علاج، معالجے کی سہولیات ناپید ، پینے کا پانی ناقص، اشیا خورونوش کی مناسب داموں عدم دستیابی اورامن وامان کی غیر یقینی صورتحال نے عوامی مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔