اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ ہم شام کی خودمختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہیں،انہوں نے بتایاکہ تقریباً 475 پاکستانی بشمول 250 زائرین شام کی سرحد عبور کر کے لبنان پہنچ چکے ہیں۔ انہیں بیروت سے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔
جمعرات کوہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ شام کے عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی غیر ملکی مداخلت یا بیرونی مسلط کیے بغیر فیصلے کرکے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔
شام سے پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ اور شام اور لبنان میں پاکستان کے مشن اس عمل میں سہولت کاری کے لیے سرگرم عمل ہیں، تقریباً 475 پاکستانی بشمول 250 زائرین شام کی سرحد عبور کر کے لبنان پہنچ چکے ہیں۔ انہیں بیروت سے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان شام سے پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کی بحفاظت واپسی میں سہولت فراہم کرنے میں حکومت لبنان کی طرف سے دی گئی حمایت کو سراہتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم شام میں پیش رفت کی پیروی کر رہے ہیں اور تشدد میں اضافے پر فکر مند ہیں، ہم شام کی خودمختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد نے ہمیشہ شام کے بحران کا جامع حل تلاش کرنے کی کوششوں کی حمایت کی ہے،شام میں اسرائیلی جارحیت، غیر قانونی قبضے اور وسیع پیمانے پر تباہی پر پاکستان کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر یہ حملہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہوئے دہشتگرد حملے میں حکومتی وزیر خلیل الرحمن حقانی کی وفات پر وزیراعظم اور نائب وزیراعظم نے دکھ کا اظہار کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کی ہر کارروائی کی مذمت کرنی چاہیے، ہم افغان حکام سے رابطے میں ہیں اور اس واقعہ کی تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھاکہ پاکستان کو دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیوں پر تشویش ہے،کسی قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پناہ گزیر پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے والے دہشت گرد گروپ پاکستان کے لیے سنگین تشویش کا باعث ہیں۔ یہ مسئلہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایجنڈے پر ہے۔