پاکستان میں کمپٹیشن کے قوانین وقت کے ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں

115

کراچی (کامرس رپورٹر) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ورلڈ کمپٹیشن ڈے کے موقع پر مارکیٹ میں مقابلہ، منصفانہ پریکٹسز اور درپیش چیلنجز کے موضوع پر ورکشاپ منعقد کی .اس موقع پر کمپٹیشن کمیشن کے چئیرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے میڈیا، حکومت اور عوام کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا تاکہ غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کا مقابلہ کیا جا سکے اور ایک شفاف مارکیٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں بھی کمپٹیشن کے قوانین وقت کے ساتھ ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں ، لیکن یہ ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ، کمپٹیشن کمیشن کے اقدامات کو سپورٹ کریں تاکہ ملک میں ایک منصفانہ مسابقتی نظام قائم کیا جا سکے، جس سے سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو اور صارف کے حقوق کو تحفظ ملے۔بحث کے دوران، ڈاکٹر سدھو نے کہا مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے ہمیں اپنی مارکیٹوں کو کھولنا ہو گا اور نئے سرمایہ کاروں کو برابری کے مواقع اور ماحول فراہم کرنا ہو گا۔ انہون نے کہا کہ حکومت کی سرکاری کاروباری اداروں کے لئے نجکاری کی پالیسی اسی پالیسی کا تسلسل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لیے برابری کا میدان یقینی بنانے کے لیے کمپٹیشن کمیشن کو حکومت، میڈیا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مسلسل حمایت کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر سدھو نے دیگر ترقی یافتہ ممالک کا حوالہ دیا جہاں مارکیٹ کی ترقی میں وقت لگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان ، جو کہ ابھی ترقی کے مراحل طے کر رہا ہے ، کمپٹیشن کے قوانین اور ان پر مؤثر عمل درآمد بتدریج بہتر ہوتا جائے گا۔ ورکشاپ میں کمیشن کے حکام نے جاری تحقیقات پر تفصیلی بریفنگ دی۔