جرمنی میں سیاسی بھونچال ،3جماعتی حکومتی اتحاد ٹوٹ گیا

86

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپ کی سب سے بڑ ی معیشت میں سیاسی افراتفری پھیل گئی ، جرمنی میں حکومت کا 3جماعتوں پر مشتمل مخلوط اتحاد ٹوٹ گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق اپوزیشن نے چانسلر اولاف شولس سے اعتماد کا ووٹلینے کا مطالبہ کر دیا۔ جرمن چانسلر اولاف شولس نے اپنے وزیر خزانہ کو اقتصادی امور پر اختلافات کے سبب یہ کہہ کر برطرف کر دیا تھا کہ انہیں وزیر خزانہ کرسٹیان لنڈنر پر بھروسا نہیں رہا۔ اس اعلان کے فوری بعد ایف ڈی پی فری ڈیموکریٹک پارٹی نے شولس کی کابینہ میں شامل اپنے تمام وزرا کے استعفے سونپ دیے اور حکومت سے ا تحاد ختم کر دیا۔ جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا کہ وہ آئندہ برس جنوری میں اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ ناکامی کی صورت میں مارش 2025 ء میں قبل از وقت نئے عام انتخابات ہونے کا بھی امکان ہے۔دوسری جانب تُرک صدر رجب طیب اردوان نے فرانسیسی ہم منصب عمانویل ماکروں، نیدرلینڈز کے وزیر اعظم ڈک شوف اور ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈریکسن سے ملاقات کی۔ اردوان نے یورپی سیاسی اجلاس کے لیے ہنگری میں ماکروں سے ملاقات کے دوران ترکیہ اور فرانس کے تعلقات کے ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ یورپی یونین کی مکمل رکنیت کے حوالے سے حکمت عملی کے تحت کام کر رہا ہے، اس عمل کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے ۔ کسٹمز یونین کی تجدید اور ترک شہریوں کے لیے ویزا آزادی سے متعلق وعدوں کی تکمیل کا انتظار ہے ۔