واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 16 فیصد امریکی بالغ ذیابیطس کا شکار ہیں۔ بڑھتی عمر اور کمر یا پیٹ پر زیادہ چربی اس بیماری کے امکانات کو بہت زیادہ بڑھا دیتی ہے۔ یہ مرض اس وقت ہوتا ہے جب جسم انسولین صحیح طریقے سے پیدا نہیں کرپاتا۔ اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور اگر جانچ نہ کی جائے تو ذیابیطس جان لیوا بھی ہو سکتی ہے۔ ذیابیطس کے کیسوں کی اکثریت ٹائپ 2 ذیابیطس کی ہوتی ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب جسم کے خلیے انسولین کے لیے اس طرح کا ردعمل ظاہر نہیں کرتے جیسا کہ انہیں کرنا چاہیے۔ سی ڈی سی کے قومی مرکز برائے صحت شماریات (این سی ایچ ایس) کے محققین کے مطابق امریکا میں 18فیصد مرد اور 13.7فیصد خواتین کو بیماری لاحق ہے۔