روسی فوج کے میزائل حملے میں 4یوکرینی ہلاک،33زخمی

100
روسی فوج کے حملے میں زاپروژیا میں عمارت ملبے کاڈھیر بن گئی ہے

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی فوج کے یوکرین کے شہر زاپروژیا پر میزائل حملے میں 4 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہو گئے۔ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بیان میں کہا کہ روسی فوج نے یوکرین کے شہر زاپروژیا پر میزائل حملہ کیا۔ زیلنسکی نے کہا کہ حملے میں شہریوں کے گھروں اور رہایشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ،جب کہ کینسر اسپتال کی عمارت کو نقصان پہنچا۔ امدادی ٹیمیں ملبے کے نیچے لوگوں کی تلاش کر رہی ہیں،جب کہ زخمیوں میں 2بچے بھی شامل ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ اس طرح کے حملے روس کے ساتھ مذاکرات کے امکانات کو بھی سبوتاژ کر رہے ہیں۔ روس کے حملوں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے لیے یوکرین کی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے فوجیوں نے یوکرین کی سرحد سے ملحق روس کے مغربی علاقے کرسک میں یوکرینی فوج کے خلاف جنگ میں حصہ لیا ہے اور وہ پہلے ہی نقصانات اْٹھا چکے ہیں۔ ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے 11 ہزار سے زائد فوجی کَرسک کے علاقے میں موجود ہیں جہاں یوکرین سرحد پار سے حملے کر رہا ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ ان میں سے کچھ نے یوکرینی فوج کے خلاف معرکوں میں حصہ لیا ہے۔شمالی کوریا کی جانب سے فوجیوں کو روس بھجوانے کے بارے میں عالمی ردعمل کے حوالے سے زیلنسکی نے کہا کہ ایسے ممالک موجود ہیں جنہوں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے لیکن اس کے ساتھ بعض ممالک نے خاموشی بھی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے یوکرینی جنگ میں تیسری فریق کی شمولیت پر عالمی برادری سے سخت ردعمل کا مطالبہ کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ حتمی فیصلے نہ کیے جانے کی صورت میں شمالی کوریا اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر سکتا ہے۔