کراچی(پ ر) علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا دین الٰہی کے نفاذ کے لیے ہر ممکن جدو جہد محنت اور خلوص نیت سے حصہ لینا ہوگا ہمارا دنیا میں آنے کا مقصد اور فرضیت اللہ کی بندگی ہے باقی دنیا کے امور ہماری ضروت ہیں مقصد نہیں مقصد پر ضروت کو ہاوی نہیں کرنا چاہیے ۔ ا ن خیالات کااظہارا نہوںنے جامع مسجداہلحدیث رحمانی نئی کراچی میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کاکہناتھاکہ دنیا کی زندگی بہت مختصر ہے اور آخرت کی زندگی لافانی ہے یہاں ہم نے اپنی دنیا کو اچھا بنانا ہے لیکن اللہ کی رضا کے ساتھ رب کے احکامات کی پابندی کرتے ہوئے ان شاء اللہ ہماری دنیا بھی اچھی ہو جائے گی اور آخرت بھی انہوں نے کہا حکمرانوں نے ملک میں 77سال سے اسلامی نظام کے نفاذ کو معطل رکھا ہوا ہے جو آئینی کی کھلم کھلا پامالی ہے۔انہوںنے کہا ہمیں اپنے حصہ کا حق ادا کرنا ہوگا سودی نظام‘ شراب اور منشیات‘ فحش پروگرام‘ رشوت‘ ناانصافی دیگر مسائل سے نجات کیلیے میدان میں آنا ہوگا تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے اور اللہ سے کیا ہوا وعدہ پورا ہو مملکت پاکستان پر اللہ کی رحمتوں کا نزول ہو آج قوم کو مہنگائی کے شکنجے میں کس دیا گیا جس سے لوگ موت کے منہ میں جب آرہے ہیں انہوں نے علما کرام سے بھی کھا اپنے حصہ کا حق ادا کریں۔