ذاکر نائیک نے پی آئی اے سے متعلق بیان پر معذرت کرلی

220

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سرکاری دورے پر پاکستان آئے معروف مبلغ و اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پی آئی اے سے متعلق اپنے بیان پر معافی مانگ لی۔انہوں نے کراچی میں ایک تقریب میں اپنے خطاب کے دوران قومی ادارے سے متعلق معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حق کی بات کی تھی لیکن وہ اس کے باوجود پاکستانیوں سے معافی کے طلب گار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انہیں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ وہ پی آئی اے کے واقعہ کو بھول جائیں، جس پر انہوں نے سوچا کہ انہوں نے مذکورہ واقعے پر کیا کہا تھا۔ذاکر نائیک کے مطابق وہ پی آئی اے کے واقعے کو بھلا چکے تھے لیکن پھر انہیں یاد آگیااور اب وہ پاکستانیوں سے معذرت خواہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بھی مذکورہ معاملے پر بہت ساری باتیں کی جا رہی ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ ان کی بات کی وجہ سے پاک بھارت کے لوگوں میں نفرت بڑھے۔ان کے مطابق انگریزوں نے پاکستانیوں اور بھارتیوں کے درمیان نفرتیں بڑھا دی تھیں لیکن ان کی خواہش ایسی نہیں، اس لیے وہ پی آئی اے سے متعلق کہی گئی اپنی بات پر پاکستانیوں سے معافی کے طلب گار ہیں۔خیال رہے کہ ذاکر نائیک نے چند دن قبل ہی کراچی میں ایک تقریب کے دوران بتایا تھا کہ اکتوبر کے آغاز میں جب وہ حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان آ رہے تھے تو پی آئی اے انتظامیہ نے ان سے ان کے سامان کے پیسے وصول کیے۔انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے قافلے میں 6 افراد تھے اور ان کے سامان کا وزن 1000 کلو گرام تک تھا، پی آئی اے نے سامان کے اضافی پیسے وصول کیے لیکن ان کی مداخلت پر ائر لائن انتظامیہ نے 50 فیصد رعایت دینے پر رضامندی ظاہر کی۔ذاکر نائیک نے پی آئی اے کے سی ای او کا نام لیے بغیر ان پر تنقید بھی کی اور کہا کہ ان سے پاکستان جیسے اسلامی ملک میں پی آئی اے جیسی ائرلائن نے سامان کے پیسے وصول کیے جبکہ بھارت میں ان سے ہندو افراد بھی پیسے نہیں لیتے۔ذاکر نائیک کی جانب سے پی آئی اے پر تنقید کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا تھا۔