اسرائیلی جارحیت کا جواب دینا ایران کا حق ہے ‘لیاقت بلوچ

148

 

لاہو ر(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، صدر مجلس قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عالمی امن اور عالم اسلام کے خلاف اسرائیلی کارروائیاں، جارحیت انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہیں، ایران کو یہ حق حاصل ہوگیا کہ اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کرے، بدامنی، فساد اور پھیلتی جنگ اور انسان کشی کا ذمے دار اسرائیل ہے۔ اسماعیل ہنیہ اور سید حسن نصراللہ کی شہادت سے آزادی اور مزاحمت کی تحریکیں زور پکڑیں گی اور دنیا بھر میں بیداری کی نئی لہر پیدا ہوگی، عالمی ضمیر ظلم کے خلاف سرنڈر نہیں کرے گا۔ عالمی ضمیر کے لیے اب ناگزیر ہوگیا کہ اسرائیل کو اس کے ظلم، قتل عام اور جنگی جرائم کی سزا دی جائے اور فلسطین کے حق آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔بدامنی، فساد اور پھیلتی جنگ کا ذمے دار اسرائیل ہے۔لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی وفد کے ہمراہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانہ اسلام آباد میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی اور فلسطین، لبنان کے شہدا اور مجاہد رہنما سید حسن نصراللہ شیخ کی شہادت پر تعزیتی کتاب میں پیغام قلم بند کیا۔لیاقت بلوچ اور وفد نے کہا کہ 4 اکتوبر کو ملک بھر کی مساجد میں اسرائیل و امریکا کی مذمت پر خطبا، ائمہ و علما کرام، مشائخ عظام خطباتِ جمعہ میں گفتگو کریں گے اور 7 اکتوبر کو 25 کروڑ عوام اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا ایک سال مکمل ہونے پر قومی اظہارِ یکجہتی کریں گے۔لیاقت بلوچ کی سربراہی میں ایرانی سفیر سے ملاقات کرنے والے ملی یکجہتی کونسل کے وفد میں علامہ عارف حسین واحدی، سید ناصر شیرازی، انجینئر نصراللہ رندھاوا، علامہ احمد اقبال، ڈاکٹر علی عباس اور دیگر رہنما شریک تھے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئین میں مجوزہ ترامیم متنازع اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔ عوام نے اِسے مسترد کردیا ہے، آئین پاکستان قومی مشترکہ متفقہ دستاویز ہے، آئینی ترمیم کے اِسے متنازع نہ بنایا جائے، وکلا نے ہمیشہ آئین، جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے جاندار اور کامیاب جدوجہد کی ہے،سیاسی استحکام ہی اقتصادی استحکام کا پائیدار ذریعہ ہے، سیاسی استحکام کے لیے ناگزیر ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز آئین کی پابندی کریں۔ جماعت اسلامی بیک وقت قومی سیاسی محاذ اور عوامی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کررہی ہے، قومی سیاسی قیادت ملکی سیاسی بحران، مسائل میں الجھ کر عالم اسلام کے لیے بڑھتے خطرات سے غافل نہ ہو۔ 7 اکتوبر کو قومی قیادت اور پوری قوم فلسطین غزہ سے یکجہتی اور اسرائیلی صہیونی ظلم کے خلاف سڑکوں پر آئے اور پوری دنیا کو مضبوط پیغام دیا جائے۔