احتجاجی سینیٹرز ورکرز کی گرفتاریوں پر شمس سواتی کی مذمت

178

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے سیالکوٹ میں سینٹری ورکرز کے حقوق اور خواتین سینٹری ورکرز کو حراساں کرنے کے خلاف مظاہرے کی پاداش میں مزدور رہنماؤں پر ایف آئی ار درج کرنے اور نیشنل لیبر فیڈریشن سیالکوٹ کے صدر فریاد شاہ کی گرفتاری اور بلدیہ سمبڑیال کے ساتھ مزدوروں کو معطل کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم نے سیکرٹری بلدیات اور سیکرٹری محنت پنجاب کو بھی اس حوالے سے متوجہ کیا لیکن انتظامیہ نے سیاسی بنیادوں پر مزدوروں کے خلاف نہ صرف مقدمہ قائم کیا بلکہ خواتین سینٹری ورکرز کو ہراساں کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہو گئی۔ انہوں نے کہا یہ المیہ ہے کہ لوگ خواتین کو حراساں کرنے کے خلاف اور اپنے بقایا جات کی عدم ادائیگی ،کم از کم اجرت کے حصول، ٹھیکیداری نظام ہر ماہ سینٹری ورکرز کی آدھی تنخواہ خرد برد اور حفاظتی آلات کی عدم فراہمی اور حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کرنے کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے، ان کے خلاف پولیس گردی یہ بدترین قسم کی آمریت اور لوگوں کو غلام رکھنے کا کلچر ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن نے اس کے خلاف گجرات، گجرانوالہ، لاہور، ملتان، ڈیرہ غازی خان سمیت پنجاب بھر کے دیگر میونسپل اداروں میں احتجاج کیا اور اگر اس ایف آئی آر کو ڈسچارج نہ کیا گیا اور ملازمین کو بحال نہ کیا گیا ہراسمنٹ کرنے والے افسر کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کی گئی تو ہم اس احتجاج کو آگے بڑھانے پر مجبور ہوں گے۔