NLFسندھ کے صدر شکیل احمد شیخ، سینئرنائب صدر مبین راجپوت، حیدرآباد زون کے صدر عبد القیوم بھٹی، جنرل سیکریٹری اعجاز حسین، انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ اور دیگر نے ادارہ ترقیات حیدرآباد اور اس کے ذیلی ادارہ حیدرآباد واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی مالی بدحالی اور حکومت سندھ کی مجرمانہ بے حسی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث ان اداروں کے ہزاروں محنت کش طویل عرصہ سے اپنے واجبات سے محروم ہیں جس کے نتیجے میں محنت کشوں اور ریٹائرڈ ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے اور یہ غریب محنت کش اور ملازمین اپنے بچوں کی تعلیم کا سلسلہ منقطع کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور جس کے نتیجے میں ان ملازمین کی استعداد کار متاثر ہو رہی ہے جس کا نتیجہ شہر کی تباہی کی صورت میں نکل رہا ہے ان رہنمائوں نے کہا کہ ادارہ ترقیات حیدرآباد سندھ کے بڑے اداروں میں سے ایک ہے جس سے ہزاروں محنت کشوں کا مستقبل اور کم و بیش سات ملین انسانوں کی صحت وابستہ ہے صاف پانی کی فراہمی ، آلودہ پانی کی نکاسی ، گڑ نالوں کی صفائی نہ ہونے سے شہری بورنگ کا مضر صحت پانی استعمال کرنے اور پینے کے لیے مہنگاپانی خریدنے پر مجبور ہیں اسی طرح گڑ نالوں کی صفائی نہ ہونے سے ایک جانب مچھر ،مکھیوں کی بہتات ہے تعفن سے سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے اور ہر قسم کے وائرس پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں دوسری جانب سڑکوں پر کھڑا پانی انفرااسٹرکچر کو تباہ کر رہا ہے سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے بڑے بڑے گھڑے پڑگئے ہیں جو روزانہ حادثات کا سبب بن رہے ہیں لیکن بے حس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے اور وہ حیدرآباد کو آثار قدیمہ میں شامل کرانے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں ان رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے حکومت سندھ فی الفور فنڈز جاری کرے اور فنڈر روکنے کے عمل کو فی الفور ترک کرے تاکہ غریب محنت کشوں کے گھروں کے چولہے جلتے رہیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے انتہائی قدم سے بھی گریز نہیں کرے گی۔