کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کی جیمز ایند جیولرز کمیٹی کے اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ، ہم اسٹیٹ بینک اور حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ اقتصادی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری اقدامات کیے جائیں، کیونکہ ہم نئی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے منتظر ہیں۔ مہنگائی کی شرح 9 فیصد تک کم ہو گئی ہے، اس لیے بینک کے سود کی شرح میں فوری طور پر 4 فیصد کی کمی کی جانی چاہیے۔سود کی شرح میں آج کمی ناگزیر ہے اقتصادی سرگرمی میں اضافہ ہو: کم شرح سود سے کاروباری ادارے سرمایہ کاری کریں گے، توسیع کریں گے اور روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔ SMEs اور بڑے کاروباری اداروں کو سپورٹ ملے: فوری کمی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں اور بڑے کاروباری اداروں کو درکار مدد فراہم کرے گی، جو ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔3. صارفین کے اخراجات میں اضافہ ہو: کم شرح سود صارفین کو زیادہ ڈسپوزیبل آمدنی فراہم کرے گی، جس سے طلب میں اضافہ ہوگا اور معاشی بحالی کو تقویت ملے گی۔ کنوینئرانجینئر عدنان قادری نے کہا کہ ہم اسٹیٹ بینک اور حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ آج ہی فیصلہ کن اقدامات کریں تاکہ ہماری معاشی بحالی کی رفتار برقرار رہے۔ اب عمل کرنے کا وقت ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے جو کاروبار اور شہریوں دونوں کے مفاد میں ہوں گے۔