پاکستان آٹو شو 2023 میں ایران،چین سمیت 150 کمپنیاں شرکت کریں گی

5809

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی ایکسپو سینٹر میں 27سے 29اکتوبر ہونے والے پاکستان آٹو شو میں چین اور ایران کی پرزہ جات بنانے والی کمپنیوں سمیت 150 کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔

آٹو شو میں پہلی مرتبہ دیگر شعبوں کی نمائندہ انجمنیں بھی شرکت کریں گی جن میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن، پاکستان آٹو موبائلز اسپیئر پارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن بھی شامل ہیں جن کی شرکت کا مقصد معیشت کے مختلف شعبوں میں باہمی روابط کو فروغ دینا ہے۔

آٹو شو میں متعدد چینی اور ایرانی کمپنیاں بھی حصہ لے رہی ہیں جبکہ نمائش میں شرکت کرنے والی دیگر نمایاں کمپنیوں میں ہونڈا، SITECH، کراؤن گروپ، ایچ اے سی پی ایل اور عائشہ اسٹیل شامل ہیں۔

آٹو شو میں مختلف حکومتی ادارے اور تجارتی تنظیمیں بھی شرکت کررہی ہیں جن میں انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ، وزارت تجارت، سمیڈا، پاسپیڈا، جی ڈی اے، ٹی ایم اے، پاک ویلز، ٹریڈ کی، آٹو مارک، انڈسٹریل میگزین شامل ہیں جبکہ ٹائمز ٹریڈ ڈائریکٹر بھی اس ایونٹ میں خصوصی سپورٹ فراہم کررہا ہے۔

پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹیو پارٹس ایکسے سریز مینوفیکچررز (پاپام) کے کنوینئر زین شارق نے کہا کہ پاکستان آٹو شو کی تھیم ”سنرجائزنگ پاکستان“ ہے جس کا مقصد مینوفیکچرنگ اور ویلیو ایڈیشن کے پوشیدہ امکانات کو اجاگر کرنا ہے۔

نمائش کے ساتھ سنرجائزنگ پاکستان کے بارے میں سمپوزیم بھی منعقد کیا جائے گا جس میں اکیڈمیا اور انڈسٹری کے ماہرین نمائش کے دوسرے روز اپنی ماہرانہ رائے پینل مباحثہ میں پیش کریں گے۔زین شارق نے کہا کہ سمپوزیم میں شرکت کرنیو الے ماہرین آٹو انڈسٹری کو درپیش چیلنجز اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو ملک کی بہتری کے لیے بروئے کار لانے اور انٹرنیشنل مارکیٹ کے امکانات سے استفادہ کے راستوں پر روشنی ڈالیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاپام کو یقین ہے کہ پرزہ جات بنانے والی صنعت پاکستان میں عالمی مسابقت کے قابل سب سے مضبوط مینوفیکچرنگ بیس ہے جو ٹیکنالوجی اور میٹریلز پر یکساں مہارت اور دسترس رکھتی ہے۔

زین شارق نے مزید کہا کہ ہمارے اراکین دنیا کے 57ملکوں کو 20کروڑ ڈالر کی مصنوعات ایکسپورٹ کررہے ہیں جن میں آفٹر مارکیٹ آٹو پارٹس، سیفٹی ایکوپمنٹس، پیکجنگ، میڈیکل مصنوعات، انجینئرنگ مصنوعات اور سب کمپونینٹس شامل ہیں۔

سال 2021-22کے ڈیٹا کے مطابق پاپام کے ارکین پرزہ جات کے متبادل فراہم کرکے درآمدات کی مد میں خرچ ہونے والے 4ارب ڈالر کی سالانہ بچت کا زریعہ بن رہے ہیں پاکستان میں سالانہ8ارب روپے کی گاڑیاں تیار کی جاتی ہیں جبکہ درآمدات کا حجم 4ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔

یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ پرزہ جات کی مقامی صنعت سے 5لاکھ افراد کا براہ راست اور 24لاکھ افراد کا بالواسطہ روزگار وابستہ ہے،

آٹو پرزہ جات کی صنعت پاکستان کی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی صنعتوں میں سے ایک ہے جو قومی خزانے میں سالانہ16ارب روپے کے محصولات جمع کراتی ہے جبک زرمبادلہ لانے میں اس کا حصہ 15ملین ڈالر کے لگ بھگ ہے۔