جنوبی پنجاب پر قابض چند خاندانوں نے خود کمایا، عوام کو محروم رکھا، سراج الحق

420
stability

ملتان: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے جنہوں نے خود تو خوب کمایا مگر عوام کو محروم رکھا۔

انتخابات کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ زرعی اعتبار سے سونا اگلنے والی زمینوں کے باوجودعلاقے کاکسان محروم اور پریشان ہے۔پڑھا لکھا نوجوان ملک سے باہر بھاگ رہا ہے،خواتین بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے خود مزدوریاں کرنے پر مجبور ہیں۔علاقے میں تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتیں ناپید ہیں جب کہ زراعت کے علاوہ لائیو اسٹاک کا شعبہ بھی تباہ حال ہے،بہاولپور سے زیادتی کی گئی۔

سراج الحق نے کہا کہ  پیپلز پارٹی، ن لیگ، تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے۔عوام جماعت اسلامی کو اختیار دیں، ہم جنوبی پنجاب کو سنواریں گے۔

امیرجماعت نے سندھ حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر کراچی میں جماعت اسلامی کی اکثریت کو اقلیت میں بدلا گیا تو حالات کی ذمے دار صوبائی حکومت ہوگی۔ جماعت اسلامی نے کراچی میں اکثریت حاصل کی، شہر کا میئر بھی اسی کا ہونا چاہیے۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنو بی ا ظفر، امیر ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے تحت کنونشن میں خواتین کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔

ملک کی مجمو عی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پرانے انڈوں کو نئی ٹوکری میں ڈالنے سے استحکام نہیں آئے گا۔ ملک پر مسلط ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار امریکا کے وفادار ہیں، اگر روس پاکستان میں آجاتا تو یہ اس کے ٹینکوں پربھی بیٹھ جاتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں روزانہ 7 ارب کرپشن ہوتی ہے۔صرف موٹروے کے ایک حصے کی تعمیرمیں 6 ارب کا غبن سامنے آیا ہے۔حکمران کرپشن روکنے کے بجائے بیرونی قرضوں پر انحصار کرتے ہیں۔ ہر حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھتی ہے۔عالمی مالیاتی ادارے سے اب تک23 پروگرام سائن ہوئے، ملک آگے کی بجائے پیچھے گیا۔

سراج الحق نے کہا کہ آج بنگلا دیش کا گروتھ ریٹ ہم سے زیادہ ہے، سعودی عرب سپر کمپیوٹر بنا رہاہے، متحدہ عرب امارات خلا میں مشن بھیج رہا ہے، قطر ائر لائینز دنیا کی بہترین فضائی سروس ہے،پہلے پی آئی اے کا دنیا میں نام تھا، آج وہ اربوں کے خسارے میں ہے۔ ترکی، ملائشیا، انڈونیشیا سب ہم سے آگے ہیں، پاکستان کی کرنسی دیوالیہ ہوچکی ہے،  ہمارے ہاں حکمرانوں نے لنگر خانے اور تندور تعمیر کیے اور لوگوں کو ٹرکوں کی لائنوں کے پیچھے لگایا۔

امیر جماعت نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے قائد سے غداری کی۔ملک کے نظریہ اور جغرافیہ کو تباہ کیا۔ قوم ان کو مسترد کرے اور ان لوگوں کو آگے لائے جو ملک کا درد رکھتے ہیں۔ ملک میں عدالتیں یرغمال ہیں، فائلیں نہیں، چہرے دیکھ کر فیصلے ہوتے ہیں۔احتساب کا نظام ختم ہوگیا، پہلے ن لیگ اداروں پر تنقید کرتی تھی اب پی ٹی آئی وہی کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط حکمران امن وامان قائم کرسکتے ہیں نہ ان سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے۔ یہ اپنی نسلوں کے لیے مال بنا رہے ہیں۔ پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں انہی لوگوں کے نام آئے، توشہ خانہ تک کو نہیں چھوڑا گیا۔ استحصالی نظام حکمرانوں کی وجہ سے ہے، غریب کا بچہ اس اسکول میں جاتا ہے جہاں پانی، ٹاٹ اور چاردیواری نہیں، دوسری جانب اشرافیہ کے لیے ایسا سکولنگ سسٹم ہے جہاں بچوں کو لنچ اور دودھ ملتا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی سب کے لیے یکساں جدید تعلیمی نظام لے کر آئے گی۔ ہم نوجوانوں کو سود فری قرضہ دیں گے،وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائیں گے، زراعت پر توجہ دیں گے، کر پشن کا خاتمہ اورلوٹی ہوئی دولت کو واپس لائیں گے، سودی نظام کا خاتمہ اور حقیقی احتساب متعارف کریں گے، ہم عدالتوں میں قرآن کا نظام لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کی خدمت کو سعادت سمجھتی ہے۔ پاکستان ہمارے لیے ماں کی گود کے مانند ہے۔ ہم وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جس کا خواب اقبال نے دیکھا۔ قوم روشن، کرپشن سے پاک کلین گرین پاکستان کے لیے ہمارا ساتھ دے۔ جماعت اسلامی نے سیلاب میں جنوبی پنجاب کی خدمت کی، ہم ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ ہوتے ہیں۔