چیٹ جی پی  ٹی نے روبوٹ ڈیزائن کرنے میں مدد شروع کردی

844

سوئزرلینڈ: مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارم چیٹ جی پی ٹی نے جہاں دیگر شعبوں میں اپنی معاونت جاری رکھی ہوئی ہے، وہیں روبوٹ ڈیزائننگ میں بھی ماہرین کی مدد کرنی شروع کردی ہے۔

ایکولےپولی ٹیکنک فیڈرل ڈی لیوزین (ای پی ایف ایل) کے ماہرین نے پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت سے کسی ٹول یا روبوٹ سازی میں مدد لی ہے جس سے اس کی افادیت سامنے آتی ہے۔

اگرچہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے ٹیکسٹ، زبانوں اور دیگرڈیٹا کو بڑے ماڈلوں کی صورت میں نیورل نیٹ ورک کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ لیکن انہیں لارج لینگویج ماڈلوں (ایل ایل ایم) میں مرتب کرکے ہم نے آرٹ، تحریر اور تحقیق کے شاندار نمونے حاصل کئے ہیں۔ لیکن ہارڈویئر کے لیے اسے پہلی مرتبہ آزمایا گیا ہے۔

یہ تحقیق نیچر مشین انٹیلیجنس میں شائع ہوئی ہے۔ ای پی ایف ایل کی کمپیوٹیشنل روبوٹ لیب کے ماہرین نے ٹماٹراتارنے والا ایک نظام بنایا ہے۔ پہلے مرحلے میں انہوں نے چیٹ جی پی ٹی تھری کو روبوٹ کے مقاصد بتائے، اس کی تفصیلات دیں اور آئیڈیا شامل کیا۔

دوسرے مرحلے میں ایل ایل ایم سے کوڈ بنائے گئے، فیبریکیشن (مصنوعات سازی) میں مدد لی گئی، اور اس کے نقائص و مسائل دور کئے گئے، لیکن اس عمل میں ماہرین نے مسلسل اپنا علم بھی شامل کیا۔ اس کے بعد ٹماٹر پکڑنے اور توڑنے والے روبوٹ کا بہترین بازو سامنے آیا۔