سیلاب کے بعد ملک میں 30لاکھ لوگ ملیریا کا شکار ہوئے

328

اسلام آباد:پبلک اکانٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہواہے کہ سیلاب کے بعد ملک میں 30 لاکھ لوگوں کو ملیریا ہوا، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ملیریا کنٹرول پروگرام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ملیریا کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات بارے تفصیلات طلب کرلیں.

جمعرات کوپبلک اکانٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا کنوینر سید حسین طارق کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت سے متعلق 2005-06سے 2017-18تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ملیریا کنٹرول پروگرام حکام نے بتایا کہ سیلاب کے بعد تین ملین لوگوں کو ملیریا ہوا،کنوینر کمیٹی سید حسین طارق نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کے پاس گھر نہیں ہیں،وہاں ملیریا کنٹرول پروگرام والے کیا کررہے ہیں،میں نے ان علاقوں میں ملیریا کنٹرول پروگرام حکام کو نہیں دیکھا،حیدرآباد میں شہری اور دیہی علاقے ڈوبے ہوئے تھے،ملیریا کنٹرول پروگرام حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ملیریا دیہی علاقوں کا مرض ہے، جس پر کنوینر کمیٹی نے کہا کہ کیا شہری علاقوں میں ملیریا نہیں ہوتا؟دیہی علاقوں میں کتنا خرچہ کیا؟

کمیٹی نے کئی مہینے محکمانہ اکاﺅنٹس کمیٹیوں کے اجلاس نہ ہونے پر وزارت صحت حکام پر برہمی کا اظہار بھی کیا، کنوینر کمیٹی سید حسین طارق نے کہا کہ ڈی اے سیز کیوں نہیں ہوئیں،سب اپنے اپنے کام چھوڑ کر ادھر آتے ہیں،میں حیدر آباد سے آتا ہوں،26مئی کو کمیٹی کا نوٹس ہوا تھا،آپ کے پاس ڈی اے سی کا وقت تھا، آپ کو پتہ ہے پی اے سی پر کتنے اخراجات ہوتے ہیں؟وزارت صحت حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ دسمبر کی ہدایات کے بعد ریگولر ڈی اےسیز کر رہے ہیں،چھ ماہ میں سات آٹھ ڈی اے سیز ہو چکی ہیں