حکومت عام آدمی کیلیے بجٹ میں ریلیف پیکیج دے، ڈاکٹر خالد محمود

489
OIC meeting

مظفرآباد: جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ حکومت غریب اور عام آدمی کے لیے بجٹ میں ریلیف پیکیج کا اعلان کرے ،آٹے پر دی جانے والی سبسڈی بحال رکھی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں بجلی پر نارواٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے ،آزاد کشمیر کولوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قراردیا جائے ،بیوگان کو 10ہزار روپے ماہانہ دیا جائے ،مہاجرین کے گزارہ الائونس میں اضافہ کیا جائے ،نوجوانوں کے لیے بلا سودقرضے فراہم کیے جائیں ،ٹورازم کے فروغ کے لیے انفراسٹریکچر کو بہتر کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری گیسٹ ہائوسز نوجوانوں کو لیز پر دئیے جائیں تا کہ بے روزگاری کم ہو ،کشمیر بینک کو شیڈولڈ بینک قرار دلوایا جائے ،فارن ایکس چینج سے کشمیریوں کو ان کا حصہ دیا جائے ،بجٹ میں تحریک آزادی کشمیر کے رقم مختص کی جائے اور قائد اعظم کی کشمیر پالیسی کا احیاء کیا جائے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ،سیکرٹری جنرل محمدتنویر انور خان،امیر جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد لطیف عباسی،امیر جماعت اسلامی اپر نیلم محمد الطاف،حافظ عبدالصمد ایڈووکیٹ بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ پاکستان سے آزادکشمیر کو ملانے والی تمام شاہرات کو بہتر بنانے کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی طرز پر اتھارٹی قائم کی جائے ،وادی نیلم کے قدرتی وسائل کو برئوے کار لاتے ہوئے ریاست کو خود کفالت کی طرف لایا جائے نیلم جو پسماندہ ضلع ہے اس کی پسماندگی دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔

انہوں نے کہاکہ 10ارب روپے کا بجٹ جو لیپس ہونے کی خبریں آرہی ہیں اس کا ذمہ دارکون ہے یہ حکمرانوں کی نا اہلی ہے اگر کسی ایک ہی وزیر اعظم کو ٹکنے دیا جاتا تو یہ رقم لیپس نہ ہوتی اپنی ہی پارٹی کے لوگ اپنے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بیس کیمپ اپنا حقیقی کردار بحال کرے 5اگست2019ء کے بعد آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں ریاست جموں وکشمیر کی نمائندہ حکومتیں ہیں وہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کریں آزادکشمیر مقبوضہ جموں وکشمیر کی مسلمہ قیادت پر مشتمل وفود تشکیل دیئے جائیں جو اسلامی اور مغربی ممالک کے دورے کریں اور کشمیر کی سنگین صورت حال سے دنیا کو آگاہ کریں ۔

انہوں نے مذید کہا کہ بیس کیمپ اور پاکستان کی وزارت خارجہ اپنا کردار ادا کریں 5لاکھ شہداء کے خون سے نہ کسی کو بے وفائی نہیں کرنے دیں گے مسلح اور سفارتی سطح پر جدوجہد کرنے کا حق کشمیریوں کو اقوام متحدہ کا چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرارداد یں فراہم کرتی ہیں نریندرمودی مسلمانوں کا قاتل ہے اور مستند عالمی دہشت گرد ہے جو جنوبی ایشیا کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔

کشمیر جو اس وقت عالمی فلش پوائنٹ ہے وہ 4ایٹمی طاقتوں کے درمیان موجود ہے کسی بھی وقت چنگاری ایٹمی جنگ کو ہوا دے سکتی ہے جس سے پوری دنیا کا امن تباہ وبرباد ہو جائے گا۔

اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہاکہ تارکین وطن تحریک آزادی کشمیر کا قیمتی اثاثہ ہیں ان کی جدوجہد کو مربوط کر کے مزید موثر بنایا جائے تا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کے چہرے کو بے نقاب کیا جاسکے۔