حکومت غیرترقیاتی اخراجات اور کرپشن کم کرنے میں ناکام رہی، سراج الحق

228
martial law

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت غیرترقیاتی اخراجات اور کرپشن کم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

منصورہ میں ضلع قصور کے جے آئی یوتھ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم کے چراغوں میں تیل نہیں۔13پارٹیوں کی حکومت کا رخ مختلف سمتوں کی جانب ہے۔ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا گیا ہے۔ کسی معاشی پلان کے بجائے آئی ایم ایف پر تکیہ کیا جا رہا ہے۔حکومت نے ایک سال میں تقریباً 15سو ارب کا ریکارڈ قرضہ لیا جو کہ یومیہ 41ارب بنتا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ  حکمران ہمت کریں اور آئی ایم ایف سے جان چھڑائیں۔قوم کو استعمار کی تابعداری منظور نہیں۔آنے والی نسلوں کو مقروض کر دیا گیا ہے۔ خودانحصاری کی جانب جانا پڑے گا، صرف جماعت اسلامی ہی یہ کام کر سکتی ہے۔ استحصالی نظام نے ملک تباہ کر دیا، پارلیمنٹ میں کسان کی نمائندگی جاگیردار، مزدور کی صنعت کار اورغریب کی کرپٹ سرمایہ دار کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام پڑھا لکھا آدمی اور نوجوان اسمبلیوں میں جائیں گے تو تبدیلی آئے گی۔ حکمران جماعتوں نے جھوٹے اور دلفریب نعروں سے قوم کو دھوکا دیا، ان کو مزید آزمایا گیا تو مزید تباہی آئے گی۔ یہ لوگ آئندہ 100سال بھی حکمران رہیں تو ملک اور قوم کی حالت نہیں بدل سکتی۔عوام نے اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا ہے، اپنے حق کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ حقیقی تبدیلی اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے قوم کے پاس واحد آپشن جماعت اسلامی کا ہے۔نوجوان قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں،  حالات سے مایوس نہ ہوں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ پی ٹی آئی نے قوم کے 4 سال ضائع کیے تو موجودہ سیٹ اپ بھی رتی برابر بہتری نہیں لا سکا۔ موجودہ کابینہ میں اتنے افراد ہیں کہ شاید وزیراعظم کو سب کے نام بھی معلوم نہ ہوں۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت وعدوں کے باوجود سودی نظام کا خاتمہ نہیں کر سکی۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ بجٹ میں سود سے جان چھڑائی جائے، ٹیکسز غریب کی بجائے آمدن پر لگائے جائیں۔ چھوٹے کسانوں کی ترقی پر توجہ دینا ہو گی، جاگیرداروں کی زرعی آمدن پر ٹیکس ہونا چاہیے، حکومت بجٹ میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کم از کم 50فیصد کمی کرے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول، بجلی اور گیس پر سبسڈی بحال کی جائے۔ بجٹ میں عوام کو ریلیف نہ ملا تو لوگ سڑکوں پر ہوں گے۔ کراچی میں جماعت اسلامی کی اکثریت کے باوجود پیپلزپارٹی کا میئر بنانے کے لیے بضد رہنا انتہائی غیرجمہوری رویہ ہے۔ سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کی مگر اس کے باوجود کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا، جماعت اسلامی کی شہر کی خدمت کی ایک تاریخ ہے، اب بھی صرف جماعت اسلامی ہی کراچی کی روشنیوں کو واپس لا سکتی ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین اور قانون کا تصور ختم ہوتا جا رہا ہے، انصاف صرف طاقتور کے لیے ہے، بند کمروں میں ہونے والے فیصلے جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں۔عوام کو اختیار دینا ہو گا، صاف شفاف الیکشن ہی سے ملک میں بہتری آ سکتی ہے۔عوام اپنے لیے وہ قیادت منتخب کرے جو ملک کو حقیقی معنوں میں ترقی کی شاہراہ پر ڈال سکے۔آزمائے ہوئے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی حکومتوں کا حال قوم کے سامنے ہے، پاکستان آگے کی بجائے پیچھے کی جانب گیا۔