کراچی پریس کلب میں متاثرینِ سماعت وگویائی میڈیکل کیمپ کا انعقاد

651
Press Club

کراچی: کراچی پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی کے زیر اہتمام پریس کلب کے اراکین اور ان کے اہل خانہ کے لئے میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔

ایسوسی ایشن آف اسپیچ پیتھولوجسٹس اور آڈیولوجسٹس آف پاکستان کے صدر شکیل احمد خان، عقیل رحمان، سمیرہ اعظم، روباشہ، مینرہ، زبیر شاہ، محسن ملک، شہناز بی بی، رحمان، تبسم اور مسرت نے کمیپ میں اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داری ادا کی۔ میڈیکل کیمپ میں 120 سے زائد صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں 80 سے زائد افراد کی سماعت متاثر تھی۔

میڈیکل کیمپ میں طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ سماعت اور قوت گویائی متاثر ہونے سے ذہنی صحت کے مسائل بھی جنم لیتے ہیں، پیدائش کے فوراً بعد بچے کی سماعت کے ٹیسٹ ضرور کروانے چاہیے، کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کے شور شرابے میں رہنے والوں کی سماعت متاثر ہوجاتی ہے جبکہ کان کے مختلف انفیکشن کی وجہ سے سماعت بھی متاثر ہوتی رہتی ہے، عام طور پر مصروفیت کی وجہ سے سماعت کم ہونے پر توجہ نہیں دی جاتی۔

اس موقع پر پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد، عباسی شہید اسپتال شعبہ ای این ٹی کے سربراہ پروفیسر خالد اشرفی، امریکہ سے آئے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر نور العین عقیل سمیت دیگر موجود تھے۔

میڈیکل کیمپ میں 120 سے زائد صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں 80 سے زائد افراد کی سماعت متاثر تھی۔ ایسوسی ایشن آف اسپیچ پیتھولوجسٹس اور آڈیولوجسٹس آف پاکستان کے صدر شکیل احمد خان، عقیل رحمان، سمیرہ اعظم، روباشہ، مینرہ، زبیر شاہ، محسن ملک، شہناز بی بی، رحمان، تبسم اور مسرت نے کمیپ میں اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داری ادا کی۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ سماعت اور قوت گویائی متاثر ہونے سے ذہنی صحت کے امراض بھی جنم لیتے ہیں اور اگر یہ مرض بچوں میں جنم لیتا ہے تو بچوں کی ذہنی نشوونما اور صلاحتیں متاثر ہوتی ہیں۔ علاج نہ کرانے اور لاپروائی برتنے سے ایسے بچوں میں نفسایاتی امراض بھی جنم لیتے ہیں۔

 

کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد نے بتایا کہ کلب کی تاریخ میں پہلی بار سماعت متاثرہ ہونے والے صحافیوں اور انکے اہل خانہ کے لیے ہیلتھ کمیٹی کے تعاون سے کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے تاکہ کلب کے ممبران اور انکے اہل خانہ کے لیے صحت کی سہولتیں فراہم کی جاتی رہیں۔ پروگرام کے اختتام پر میڈیکل کیمپ کے اسٹاف میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئی۔