آئیے ہم بھی اپنی پارٹی بدل لیں

754

ہر طرف پارٹیوں کے بدلنے کا رواج عام ہے خاص طور پر تحریک انصاف کی ممی ڈیڈی لیڈر شپ یا پھر انتہائی مجبور و بے کس لیڈر شپ یا پھر عزت و تکریم سے خوفزدہ لیڈر شپ یا پھر فصلی بٹیرے۔ کچھ سسکیوں کے ساتھ، کچھ آہووں کے ساتھ، کچھ نم آنکھوں کے ساتھ، کچھ افراتفری میں اور کچھ الزامات کی بوچھاڑ کے ساتھ کپتان اور پی ٹی آئی کو الوداع کہہ رہے ہیں اور اپنی پارٹیاں بدل رہے ہیں۔ پارٹی بدلنے والوں کے علاوہ کچھ لیڈرز تو سیاست سے تا حیات کنارہ کشی بھی اختیار کر رہے ہیں جب کہ کچھ عارضی وقفہ لے رہے ہیں۔ ہم نے سوچا اس انتہائی افراتفری و غیر معمولی دور میں کیوں نہ ہم بھی فائدہ اٹھائیں لہٰذا ہم نے بھی اگست تک اپنی پارٹی بدل لی ہے۔ اور آپ سب کو بھی اس میں شمولیت کی دعوت آم او ہو عام دیتے ہیں۔ ہماری نئی پارٹی کا نام مینگو پارٹی ہے۔ صدارت کا عہدہ برادر عمر فاروق جدون لے اڑے ہیں۔ باقی سب عہدے حاضر ہیں۔ لہٰذا اگست تک جب بھی موقع ملے آپ مینگو پارٹی کا اجلاس بلا سکتے ہیں۔ آپ ہمیں بغیر کسی پیشگی اطلاع و تیاری کے ہر دم تیار پائیں گے۔ بس ایک ہی شرط ہے کہ آم عام ہوں یعنی چوکھے ہوں، ٹھنڈے ٹھار ہوں اور میٹھے ہوں۔ باقی سندھڑی، لنگڑے، کالے چٹے، ملتانی، شجاع آبادی، دسہری سب قبول ہوں گے۔ البتہ انور رٹول کے لیے خصوصی پروٹوکول کا بھی اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کے تعاون سے ہم نے اپنی مینگو پارٹی کا منشور یعنی فوائد بھی مرتب کیے ہیں۔
آم برصغیر میں صدیوں سے ایک اہم فصل رہی ہے۔ آج یہ رنگین، میٹھے پھل بر صغیر خصوصاً ہندوستان پاکستان میں پھلوں، سبزیوں میں ایک اہم اور الگ حیثیت و مقام رکھنے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں بے انتہا مقبول بھی ہیں۔ آم کی اتنی اقسام ہیں کہ شاید ہی کسی کو ساری اقسام کا پتا ہو۔ بقول سابق ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان برادر اظہار الحق ہم اندرون سندھ ایک مینگو فارم پر گئے وہاں ہم نے آم کی 105 اقسام پائیں۔ آم پھلوں کا بادشاہ ہے اور آج کل 13 پارٹیوں کی حکومت کے مرہون منت یہ کھانے اور کھلانے والوں دونوں کی صحت پر ایک ہی وقت میں فوائد پہنچانے میں خاصی صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔ آم میں موجود وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس آپ کی صحت کے لیے بے انتہا مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، وٹامن K آپ کے خون کے جمنے میں مؤثر طریقے سے مدد کرتا ہے اور خون کی کمی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ آپ کی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آم وٹامن سی سے بھی بھرپور ہوتے ہیں، جو خون کی نالیوں اور صحت مند کولیجن بنانے کے ساتھ ساتھ آپ کو شفا بخشنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
آم آپ کے قلبی نظام کو سہارا دینے میں بھی مددگار ہیں۔ یہ میگنیشیم اور پوٹاشیم کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں، یہ دونوں کم بلڈ پریشر اور باقاعدہ نبض سے جڑے ہوئے ہیں۔ مزید برآں، آم ایک مرکب کا ذریعہ ہیں جسے مینگیفرین کہا جاتا ہے، جس کے ابتدائی مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ دل کی سوزش کو کم کرنے کے قابل ہو سکتا ہے۔ آم آپ کے نظام انہضام کو مستحکم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ وہ امائلیز مرکبات اور غذائی ریشہ دونوں پیش کرتے ہیں، جو قبض سے بچنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ Amylase مرکبات آپ کے پیٹ میں دیگر کھانے کی اشیاء کو تحلیل کرنے میں مدد کرسکتے ہیں، مشکل نشاستے کو توڑنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ دریں اثنا، آم میں موجود فائبر مساوی فائبر سپلیمنٹس کے مقابلے میں قبض سے نجات کے لیے زیادہ موثر ثابت ہو سکتا ہے۔ آم فولیٹ سے بھرپور ہوتے ہیں جو صحت مند سیل ڈویژن اور ڈی این اے کی نقل کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ معالجین تجویز کرتے ہیں کہ جو حاملہ خواتین ہیں وہ روزانہ کم از کم 400 ایم سی جی فولیٹ استعمال کریں، کیونکہ یہ پیدائشی نقائص سے بچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
آم کی جلد میں یوروشیول نامی ایک مرکب ہوتا ہے، جو زہر آئیوی میں بھی پایا جاتا ہے۔ Urushiol وہ ہے جو پوائزن ivy کے پودے کو چھونے کے بعد خارش زدہ سرخ دانے کا سبب بنتا ہے۔ اگرچہ آم کی جلد میں پوائزن آئیوی کے مقابلے میں کم یوروشیول ہوتا ہے، لیکن یہ پھر بھی خارش اور الرجک ردعمل کا سبب بن سکتا ہے۔ شاذ و نادر موقعوں پر، کچھ لوگ آم چھلکوں سمیت کھاتے وقت بھی الرجک ردعمل ظاہر کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کا زہر ivy کے لیے منفی ردعمل ہے، تو آپ کو پھل کو چھیلتے وقت احتیاط کرنی چاہیے اور جلد کو کھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ ایک کپ (165 گرام) آم آپ کی روزانہ وٹامن اے کی ضروریات کا 10 فی صد فراہم کرتا ہے۔ وٹامن اے صحت مند مدافعتی نظام کے لیے ضروری ہے۔ اس وٹامن کا کافی مقدار میں نہ لینا انفیکشن کے زیادہ خطرے سے منسلک ہے۔ اس کے علاوہ، 1 کپ (165 گرام) آم آپ کی روزانہ وٹامن سی کی تقریباً 75 فی صد ضروریات فراہم کرتا ہے۔ یہ وٹامن آپ کے جسم میں زیادہ بیماریوں سے لڑنے والے سفید خون کے خلیات پیدا کرنے میں مدد کر سکتا ہے، ان خلیوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنے میں مدد کر سکتا ہے، اور آپ کی جلد کے دفاع کو بہتر بنا سکتا ہے۔ آم میں دیگر غذائی اجزا بھی ہوتے ہیں جو قوت مدافعت میں بھی مدد دیتے ہیں، بشمول تانبا، فولیٹ، وٹامن ای اور کئی بی وٹامنز۔ ان سب فوائد کا اس وقت ستیا ناس ہو جاتا ہے جب کچھ اس طرح کی کیفیت ہو۔
ایک بار برادران احمد حمزہ، تابش صدیقی اور محمد حسین ضیاء کے ہمراہ جنوبی پنجاب کے دورے پر جانے کا اتفاق ہوا۔ برادر محترم محمد حسین ضیا صاحب نے برادر سعید کو صادق آباد فون کیا کہ ہم دوپہر تک آپ کے پاس پہنچ جائیں گے کھانا نہیں کھائیں گے البتہ آم ہوں چوکھے میٹھے اور ٹھنڈے ہوں۔ جب وہاں پہنچے تو ٹھنڈے میٹھے آموں کا ٹب کچی لسی کے کولر کے ساتھ ہمارا منتظر تھا۔ سفر کی تھکان اور آموں کی مٹھاس کی وجہ سے ہم اور میزبان تو کھاتے کھاتے سو گئے، مگر محمد حسین ضیاء صاحب آموں کے محاذ پر ڈٹے رہے۔ اچانک محمد حسین ضیاء صاحب میزبان کو ایک زور دار لات مار کر پنجابی پھکڑ کے ساتھ کہتے ہیں کہ یہ ٹب آگے سے اٹھا لو کہ میرے مرنے کے بعد اٹھاؤ گے۔ جب ایسے حالات ہوں تو توندیں تو نکل سکتی ہیں باقی فوائد کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔