خراب ترین بلدیاتی ریکارڈ اور میئر شپ کی خواہش

472

پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ قیادت مسلسل یہ دعویٰ کررہی ہے کہ کراچی کے لوگوں نے اس کو مینڈیٹ دیا ہے میئر ہر حال میں ہمارا جیالا ہوگا جس انداز میں یہ میئر شپ کے لیے دوڑ لگارہے ہیں اور خرید و فروخت اور ہر غیر قانونی حربہ اختیار کررہے ہیں اس سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہر حال میں جیالا میئر ہی لائیں گے۔ لیکن اس کے لیے ان کے پاس کوئی اچھی بلدیاتی کارکردگی ہرگز نہیں ہے۔ صوبائی وزیر سعید غنی کہتے ہیں کہ ہماری خدمت اور کارکردگی دیکھ کر عوام نے ووٹ دیے ہیں جہاں تک ووٹ کا تعلق ہے تو پیپلز پارٹی کو پورے شہر سے ہر طرح کی دھاندلی کے باوجود تین لاکھ ووٹ ملے ہیں اور جماعت اسلامی اس سے کہیں آگے ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے خلاف تو 9 لاکھ ووٹ پڑے ہیں یوسی چیئرمین کی نشستوں پر قبضہ۔ ری کائونٹنگ اور جہاں چار میں سے صرف ایک کونسلر جیتا تھا وہاں چیئرمین اور وائس چیئرمین جتالیا۔ لیکن بلدیاتی کارکردگی تو پورے شہر میں پارٹی کا منہ چڑھارہی ہے۔ گڑھے، گٹر، اندھیرے پارکوں میں ویرانے، اداروں میں میرٹ کا قتل عام صرف پارٹی کی بنیاد پر بھرتیاں ٹھیکوں میں رشوت اور بے ایمانی، غیر معیاری کام، ادھورے منصوبے، متبادل راستوں کے بغیر ترقیاتی کام اور اب نیگلیریا کے بارے میں بھی صوبائی وزیر خود اطلاع دے رہے ہیں لیکن یہ نہیں بتارہے کہ آلودہ پانی کیسے آیا کون ذمے دار ہے ہر چیز تو ان کے کنٹرول میں ہے۔