پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ بہت زیادہ ہے، معاشی ماہرین

471
پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ بہت زیادہ ہے، معاشی ماہرین

اسلام آباد: معاشی ماہرین علی ٹبا اور غیاث خان نے کہا ہے کہ اس بار پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔

معاشی ماہرین علی ٹبا نے اور غیاث خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس بار ڈیفالٹ کا خطرہ ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ سنگین نوعیت کا ہے، لکی سیمنٹ کے سی ای او علی ٹبا نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کی بحث پہلے اس طرح نہیں ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ایکسپورٹ کو نہیں بڑھائیں گے تو گزارا نہیں ہوسکتا، پاکستان ماضی میں بھی آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے، علی ٹبا نے مزید کہا کہ جب کہیں سے بھی پیسے نہیں ملتے تو آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ کا تعلق پالیسیوں کے تسلسل میں ہوتا ہے، سروسز سیکٹر پر ٹیکس لگایا جائے، علی ٹبا نے یہ بھی کہا کہ سیلون پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، زراعت پر ٹیکس نہ ہوں مگر مڈل مین کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہیے۔

سی ای او اینگرو کارپوریشن غیاث خان نے کہا کہ پاکستان جس کے پاس بھی قرضہ لینے جائے گا تو پوچھا جائے گا آپ کے کیا پلان ہیں؟ پاکستان 10 بلین ڈالرز کا فوڈ امپورٹ کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے تحت ذمے داریاں بھی صوبوں کو دینی چاہیے، ڈسکوز کے لاسز وفاقی حکومت اٹھاتی ہے۔