مجرمانہ کارروائیوں میں سکیورٹی اداروں کی وردیاں استعمال کرنیوالوں پر مقدمے کا حکم

332

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجرمانہ کارروائیوں میں سکیورٹی اداروں کی وردیاں استعمال کرنیوالوں پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ بادی النظر میں اسلام آباد میں ایک منظم گینگ متحرک ہے، گینگ سکیورٹی اداروں کی وردیاں پہن کر کرمنل کارروائیوں میں ملوث ہے۔ 

جسٹس محسن اختر کیانی نے شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کی بازیابی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا کہ جعل سازوں کے خلاف الگ سے مقدمہ درج کرکے کاپی عدالت جمع کرائیں۔

 حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کو بتایا گیا مراد اکبر کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ، وزارت دفاع ، وزارات داخلہ اور ڈی آئی جی آپریشن نے بتایا رینجرز، سی ٹی ڈی ، پولیس نے مراد اکبر کو نہیں اٹھایا ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ایسی کاروائیوں سے نمٹیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاستی ذمہ داری ہے، سیکرٹری داخلہ ، ڈی جی رینجرز ، آئی جی اسلام آباد ذاتی حیثیت میں پیر کو پیش ہوں۔