قوم ظالموں کا احتساب کرنے کیلیے تیار ہے، عوام کو فیصلے کا حق و اختیار دیا جائے، سراج الحق

315

تیمرگرہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ محلاتی سازشوں، بندکمروںمیں فیصلوں اور سیاسی انجینئرنگ سے مسائل مزید گنجلک ہوں گے،قوم ظالموں کا احتساب کرنے کے لیے تیار بیٹھی ہے، عوام کو ان کا حق اور فیصلے کا اختیار دیا جائے۔

دیرپائن میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ملک و قوم کے لیے قربانیوں اور خدمات کی لازوال داستانیں ہیں۔ہماری سیاست کا مقصد ملک میں اسلامی نظام کا قیام ہے۔ قوم آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے بجائے جماعت اسلامی کے ساتھ تعاون کریں تاکہ آئندہ نسلوں کا مستقبل محفوظ ہو اور اسلام آباد حقیقی معنوں میں اسلام کا قلعہ بنے۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی دیرپائن اعزاز الملک افکار بھی موجود تھے۔قبل ازیں امیر جماعت 19مئی کے ژوب خودکش حملہ کے بعد اپنے آبائی علاقہ میں پہنچے تو ان کا جگہ جگہ عظیم الشان استقبال کیا گیا۔ مختلف دیہاتوں اور قصبوں سے عوام کی بڑی تعداد ان کو خوش آمدید کہنے کے لیے سڑکوں پر موجود تھی، امیر جماعت پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، لوگوں نے بلند و بانگ نعرے لگائے اور سراج الحق کی درازیٔ عمر اور تندرستی کی دعائیں کیں۔

نوجوانوں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ استقبال کے اختتام پر امیر جماعت نے تیمرگرہ میں جلسہ عام سے خطاب کیا اور اس عہد کا اعادہ کیا کہ وہ ملک میں ترقی و استحکام اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، خودکش حملہ کے بعد ان کا اللہ پر ایمان اور زیادہ مضبوط ہوا ہے۔ امیر جماعت نے دہشت گردی واقعہ کی تحقیقات سے متعلق عوام کو آگاہ کیے جانے کا مطالبہ بھی دہرایا۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات نااہل پارٹیوں کی حکومتوں کی وجہ سے ہیں، اسلام نافذ ہو جاتا تو مشرقی پاکستان بنگلا دیش نہ بنتا۔استحصالی نظام کی وجہ سے ملک دولخت ہوا، جو آج بھی جاری ہے، وسائل پر دوفیصد اشرافیہ قابض ہے، ملک پر مسلط حکمرانوں کے نام پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں آئے، سب کی فائلیں نیب کے دفاتر میں ہیں، سب نے توشہ خانہ لوٹا۔ پاکستانی قوم کو بدترین مہنگائی کا سامناحکومتوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی اور بے روزگاری کے ساتھ لوگوں کے جان و مال بھی محفوظ نہیں۔خیبرپختونخوا میں بدامنی عروج پر ہے،بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوتے ہیں، لوگوں کو دن دہاڑے اٹھا لیا جاتا ہے، ملک مسلح جتھوں کے حوالے ہے، حکومت صرف نام کی ہے، خیبرپختونخوا میں گزشتہ ایک دہائی میں کوئی قابل ذکر فلاحی اور ترقیاتی منصوبہ پایۂ تکمیل کو نہیں پہنچا، مالاکنڈ ڈویژن کو مسائل کے انبار کا سامنا ہے، لوگوں کے روزگار کے ذرائع ختم ہو گئے، علاقہ کو سی پیک کا حصہ نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران محلات میں مقیم ہیں اوربلٹ پروف گاڑیوں میں باہر نکلتے ہیں، غریب لاوارث ہے، عام آدمی کے لیے انصاف کے دروازے بند ہیں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کاقانون ہے۔ عالمی طاقتیں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کر کے یہاں سوڈان، شام لیبیا جیسی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں، ملک پر مسلط طبقات استعمار کے وفادار ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے ملک کے جغرافیے اور نظریے کو تباہ کیا، قوم کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنا ہے، سانپوں کو دودھ پلا کر انہیں اژدھا نہ بنایا جائے۔حکمرانوں کی مفادات کی جنگ جاری رہی تو حالات اس نہج پر پہنچ جائیں گے کہ واپسی ممکن نہ ہو سکے گی۔ انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ لوگوں کے دلوں اور گھروں پر دستک دے کر جماعت اسلامی کا کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کا پیغام دیا جائے، مستقبل اسلام اور پاکستان کا ہے۔