مہنگائی نے پھر سر اُٹھانا شروع کردیا، رواں ہفتے مزید اضافہ

373
Inflation rate

اسلام آباد: ملک میں مسلسل بڑھتی مہنگائی نے ایک بار پھر سر اُٹھانا شروع کردیا ہے۔ حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.03فیصد کا اضافہ ہوا جب کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح42.67فیصد کی ریکارڈکی گئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو،پیاز،چکن ،ٹماٹر،آٹا،دال مسور،دال ماش، چینی،نمک،بیف،مٹن،کھلا دودھ،دہی،گڑ،انرجی سیور،چائے کی پتی اور چاول سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی19اشیا مہنگی ہوئیں۔

علاوہ ازیں لہسن،ایل پی جی،دال چنا،آٹا،انڈے،ٹوٹا چاول،سرسوں کے تیل اور پٹرولیم مصنوعات سمیت 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی اور 18 شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایک ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں 1.11فیصد،پیاز7.31 فیصد،چکن2.87 فیصد،چائے 1.56فیصد،آلو2.89 فیصد،نمک1.08 فیصد،انرجی سیور کی قیمتوں میں2.16 فیصد اضافہ ہوا۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں4.46 فیصد،آٹے کی قیمتوں میں4.06فیصد،انڈے کی قیمتوں میں2.57فیصد،ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں1.87فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.27 فیصد،پٹرول کی قیمتوں میں2.96 فیصد،ڈیزل کی قیمتوں میں1.94 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں1.57 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں40.20فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں43.49فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں42.87فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 42.38فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 43.26فیصدرہی ہے۔