وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ ٹیکس فری بجٹ نہیں دے سکتی، ملک کی معاشی بہتری میں مزید کئی ماہ لگیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ اچانک سے سب ٹھیک نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں بہتری لانے میں مزید کئی مہینے درکار ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ آنے والے بجٹ میں مہنگائی اور خسارے کے توازن کو قائم کرنا پڑے گا۔ آنے والا بجٹ ٹیکس فری نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس آمدن میں اضافہ نہ کیا تو خسارہ بے قابو ہو جائے گا۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں مہنگائی کو قابو کرنا حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومتوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کی معاشی کارکردگی بہتر نہیں ہے۔ دونوں صوبوں کی نگراں حکومتیں مہنگائی کے خلاف ایکشن لینے میں سست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی نگراں حکومتیں ذخیرہ اندوزوں کےخلاف بھرپور کارروائیاں نہیں کر رہیں اور ناجائز منافع خوری اور پرائس مانیٹرنگ میں ناقص کارکردگی دکھا رہی ہیں۔