سراج الحق کا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی کیلیے ملک گیر مظاہروں کا اعلان

328
involved

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی انجینئرنگ نہیں، مذاکرات اور اس کے نتیجہ میں شفاف قومی انتخابات مسائل کا حل ہیں، عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے۔ جماعت اسلامی سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔

منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  سراج الحق نے کہاکہ  ادارے غیرجانبدار ہوجائیں اور وہی فریضہ انجام دیں جو آئین پاکستان میں انہیں تفویض کیا گیا ہے۔ آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی، ملک میں جاری لڑائی عوام کے لیے نہیں ذاتی مفادات کے لیے ہے، موجودہ بحرانوں سے وی آئی پی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت نے عام آدمی کو پیس کر رکھ دیا۔

امیر جماعت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی کے لیے جمعہ (کل) کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا اور عوام سے احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے صوبہ کے عوام کو دیوار سے لگانے کی بجائے گلے سے لگانا ہوگا، بلوچستان ہے تو پاکستان ہے۔ سی پیک کی کامیابی صوبے میں امن سے منسلک ہے۔ حکومت ”گوادر کو حق دو ”تحریک سے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کرے۔ صوبہ کے وسائل پر سب سے پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن عامہ کی صورتحال تشویشناک ہے، گزشتہ دس سالوں میں صوبہ میں کوئی قابل ذکر ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ پنجاب اور سندھ کے عوام بھی حالات سے بری طرح مایوس ہیں، کرپشن نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردیں، جب تک سودی نظام جاری ہے، معیشت بہتر نہیں ہوسکتی، حکومت بجٹ میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے اور آئین پاکستان کو مدنظر رکھتے ہوئے سود کے خاتمہ کا اعلان کرے، بجٹ میں غریبوں کو ریلیف نہ ملا تو لوگ سڑکوں پرہوں گے۔

 سراج الحق نے کہا کہ ریاست میں ایک طرف ظاہری حکومت ہے اور دوسری جانب مسلح جتھے اور مافیاز حکمران ہیں جو انڈرگراؤنڈ کام کرتے ہیں اور اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، زمینوں پر قبضے اور ناجائز کاروبار اور سمگلنگ میں ملوث ہیں، یہی گروہ حکمران جماعتوں کی سرپرستی کرتے ہیں، بڑی سیاسی جماعتیں ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے کلبز ہیں۔