بھارت یاسین ملک کے خلاف فرضی مقدمے ختم کرے، ترجمان دفتر خارجہ

281
بھارت یاسین ملک کے خلاف فرضی مقدمے ختم کرے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے عدالت سے ممتاز کشمیری رہنما محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینے کے مطالبہ کے تازہ ترین اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ گزشتہ سال محمد یاسین ملک کو ایک متنازعہ مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، ان پر من گھڑت الزامات عائد کئے گئے اور انہیں منصفانہ ٹرائل سے انکار کیا گیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ سرکردہ کشمیری رہنما کو بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر انسانی حالات میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمد یاسین ملک کو خاندان کے افراد اور وکلا تک رسائی نہیں دی جارہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں معیاری صحت کے علاج سے محروم رکھا جارہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کا تازہ ترین اقدام سیاسی انتقام کی ایک اور مثال ہے جس کا مقصد کشمیری قیادت کو خاموش کرنا اور کشمیری عوام کو ڈرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کے نہ ختم ہونے والے اور وسیع جبر کا مظہر ہے جہاں سیاسی رہنماں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کے تحت قید کیا جاتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ محمد یاسین ملک کے خلاف فرضی مقدمے کو ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما کو معیاری علاج فراہم کیا جانا چاہیے اور انہیں اپنے لوگوں اور خاندان کے درمیان آزادانہ طور پر رہنے دیا جانا چاہیے۔ت

رجمان نے پاکستان کے اس مطالبہ کو بھی دہرایا کہ بھارت کو کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھی فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرنا چاہیے جنہیں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں بلا جواز قید میں رکھا گیا ہے،ترجمان نے کہاکہ دلی میں بھارت کی پارلیمنٹ کی نئی بلڈنگ کی دیوار پر نصب ایک تختی میں نام نہاد قدیم بھارت کو دکھایا گیا ہے جس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو اس وقت پاکستان اور خطے کیدیگر ملکوں کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کے وفاقی وزیر سمیت بھارتیہ جتنا پارٹی کے کچھ سیاستدانوں کے بیانات جن میں اس تختی کو اکھنڈبھارت کے ساتھ وابستہ کیا گیا ہے پر تشویش ہے۔ یہ اس توسیع پسندانہ ذہنیت کا ثبوت ہے جو نہ صرف بھارت کے ہمسایہ ملکوں کے نظریے اور ثقافت بلکہ بھارتی اقلیتوں کو غام بنانا چاہتی ہے۔ترجمان نے بھارتی سیاستدانوں کو مشورہ دیا کہ وہ دیگر ملکوں کیخلاف بیانات سے بازرہیں۔

انہوں نے کہا کہ جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کو فروغ دینے کی بجائے بھارت کو پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا کیلئے اپنے ہمسایوں کے ساتھ تنازعات حل کرنے چاہئیں۔ ترجمان نے کہاکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اردن کے شاہی خاندان کی دعوت پر ولی عہد حسین کی شادی میں شرکت کے لیے اردن میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اردن کے دورے کے بعد وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری عراق کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد حسین کی دعوت پر 5 سے 7 جون تک عراق کا دورہ کریں گے۔یہ وزیر خارجہ کا عراق کا پہلا دورہ ہوگا، دورے کے دوران وزیر خارجہ عراقی قیادت سے ملاقات کریں گے۔عراقی ہم منصب سے ملاقات میں فریقین مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور دوطرفہ تعاون کی راہیں تلاش کریں گے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری پاکستانی زائرین کی سہولت کے لیے کربلا میں زائرین کے سینٹر کے قیام کا باضابطہ اعلان کریں گے اور سفارتخانے کے کمپلیکس کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ وزیر خارجہ کے دورہ عراق کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبے، ثقافتی تعاون اور ویزا کی سہولت سے متعلق متعدد معاہدوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔