حکمران آئی ایم ایف کی عوام دشمن پالیسیوں سے غریب کا خون نچوڑنا بند کریں، ضیا الدین انصاری

300
حکمران آئی ایم ایف کی عوام دشمن پالیسیوں سے غریب کا خون نچوڑنا بند کریں، ضیا الدین انصاری

لاہور: امیرجماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بجٹ میں مہنگائی کی چکی پسی عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ حکمران آئی ایم ایف کی ظالمانہ اور عوام دشمن پالیسیوں سے غربیوں کا خون نچوڑنا بند کریں۔

ملک میں عالمی مالیاتی ادارے کا 23واں پروگرام چل رہا ہے جس سے ملک کا غریب اور عام آدمی خوشحال ہونے کی بجائے معاشی بدحالی کی آخری سٹیج پر پہنچ گیا ہے۔ لوگ بھوک، افلاس اور غربت کی وجہ سے خود کشیاں کرنے پر مجبورہیں۔

ملک آگے بڑھنے کے بجائے آج بھی 75 سال پیچھے کھڑاہے۔وزیرخزانہ بلند و بانگ دعووں کی بجائے عملی طور پر عوام دوست بجٹ پیش کریں۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئندہ بجٹ میں، وزیروں، مشیروں،بروکریٹس، ججوں اور جرنلوں کی شاہانہ اخراجات میں کمی کی جائے اور عام آدمی کیلئے آٹا، چینی، گھی، دالیں اور روزمرہ اشیاء  میں کم ازکم پچاس فیصد کمی کی جائے۔

گذستہ 5 سالوں میں مہنگائی کی شرع میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو 2018 ء کی سطح پر لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقاریب میں آئندہ بجٹ کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ضیاء الدین انصاری ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ ادارے  اورسیاسی جماعتیں مفادات کے لیے دست وگریبان اور عوام غربت، مہنگائی، بے روزگاری سے لڑ رہے ہیں، وسائل پر 2 فیصد حکمران اشرافیہ قابض ہے۔ موجودہ اور سابق حکمران طبقہ  ملک کے بدترین  حالات کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ایک سال میں کسی ایک شعبہ میں اصلاحات نہیں لا سکی، بیڈ گورننس، کرپشن اور سودی نظام معیشت نے ملک و قوم گنگال کردیا ہے۔ وسائل سے مالامال پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں، وسائل کی منصفانہ تقسیم ممکن بنانا ہو گی۔

علما ناانصافی اور ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور فرسودہ نظام کی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر بنا، اسلام ہی اس کے مسائل کا حل ہے، 75برس میں سب نظام آزمائے گئے، اب عوام کو اسلامی نظام چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد ملک میں اسی نظام کا نفاذ ہے۔اب قوم نے اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنا ہے، آزمائے ہوئے لوگوں کو مزید آزمانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔