پاکستان چین کو رسیلی چیری برآمد کرے گا 

436
Pakistan will export juicy cherries to China

اسلام آباد: پاکستان آنے والے ہفتوں میں چین کو رسیلی چیری برآمد کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ ملک میں چیری  کا موسم شروع ہو رہا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق چین کے ایک 14 رکنی تجارتی وفد نے گلگت بلتستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے رواں ہفتے چیری کی تجارت کو آسان بنانے کے لیے متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وفد نے چیری کی مقامی پیداوار کا جائزہ لیا، اور چیری کے باغات، پیکنگ یونٹس اور کولڈ اسٹوریج کی سہولیات کا معائنہ کیا، جس کا مقصد چینی منڈیوں میں چیری کی درآمد کے امکانات کو تلاش کرنا تھا۔

گوادر پرو کے مطابق پاکستان اور چین نے دونوں ممالک کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے دو نئے فضائی کارگو روٹس بھی شروع کیے ہیں۔ نئے راستے چین کے گوانگشی خود مختار علاقے کے دارالحکومت ناننگ کو پاکستانی شہروں کراچی اور لاہور سے جوڑیں گے۔

گوادر پرو کے مطابق ان پروازوں کا مقصد پاکستانی پھلوں اور سمندری غذا کی چین تک نقل و حمل میں سہولت فراہم کرنا ہے جبکہ ناننگ سے چینی ملبوسات کے لوازمات اور دیگر اشیا کو پاکستانی مارکیٹ میں پہنچانا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق اس سال، چیری کے کاشتکار اپنی آمدنی اور منافع کو دوگنا کرنے کی توقع رکھتے ہیں کیونکہ چین نے پہلی بار گلگت بلتستان (جی بی) سے چیری کی درآمد کے لیے اپنے دروازے کھولنے کا عندیہ دیا ہے، جس کی سرحدیں چین سے ملتی ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق جی بی کے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی محمد علی قائد نے کہا کہ کلیدی منظوری چینی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ سے آئے گی جو برآمدات کی راہ ہموار کرنے کے لیے جی بی کے دورے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق تمام ضروری طریقہ کار کو پورا کرنے کے بعد پاکستان سے چین کو چیری کی برآمد شروع ہو جائے گی۔ آبزرویٹری آف اکنامک کمپلیکسٹی (OEC) کے اعداد و شمار کے مطابق چین 2021 میں 2.66 بلین ڈالر کی درآمدات کے ساتھ چیری کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں، چیری جی بی کی اہم نقدآور فصل کے طور پر ابھری ہے۔ جی بی کے محکمہ زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید اختر کے مطابق، قدرتی خطہ میں ہر سال تقریباً 8,000 میٹرک ٹن چیری کی کٹائی کی جاتی ہے، جس سے سالانہ تقریباً 700 ملین روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق چیری کا موسم مئی سے جولائی تک  ہوتا ہے۔ ایک سرکاری تحقیق کے مطابق، خطے میں اگائی جانے والی چیری کی کچھ اقسام بنگ، چیلان، رینیئر، لیپین اور ٹولیئر ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع گھانچے میں خوشال چیری فارم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حفیظ الرحمان  نے امید ظاہر کی کہ جی بی کی دنیا کی سب سے بڑی چیری مارکیٹ سے قربت اور چین تک مارکیٹ کی رسائی ”مقامی کسانوں کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند” ثابت ہوگی۔ جی بی کے علاوہ، پاکستان کا دوسرا بڑا چیری اگانے والا خطہ صوبہ بلوچستان ہے۔