دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس10 تا 11  جولائی  کو اسلام آباد میں ہو گی 

454
دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس10 تا 11  جولائی  کو اسلام آباد میں ہو گی 

 اسلام آ باد:دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس10 تا 11  جولائی 2023  کو اسلام آباد میں ہو گی ،  کانفرنس میں ملک بھر سے محققین اور ماہرین کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کی تبدیلی کے جہتوں کو تلاش کر سکیں۔ 

گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں چین کے سفارت خانے اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے تعاون سے وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات میں سی پیک سیکرٹریٹ 10 تا 11  جولائی 2023  کو اسلام آباد میں  ”سی پیک اور بی آر آئی کی دہائی: حقیقت سے حقیقت تک” کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے۔ 

گوادر پرو کے مطابق اس کا مقصد پالیسی سازوں، اسکالرز، پریکٹیشنرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو  سی پیک اور  بی آر آئی  کے اقتصادی، سماجی، ماحولیاتی اور جغرافیائی سیاسی اثرات سے متعلق خیالات اور بصیرت کا تبادلہ کرنے کے لیے واپس لانا ہے۔   مزید برآں، شرکاء  سی پیک کے بعد کے مرحلے میں بہتر تعاون پائیدار ترقی اور جامع ترقی کے مواقع تلاش کریں گے۔

تحقیقی مقالوں کے موضوعات میں صنعتی نقل مکانی اور برآمدات کے فروغ کے مواقع، علاقائی روابط اور انضمام کو درپیش چیلنجز،  سی پیک کے سماجی و اقتصادی اثرات، گوادر بندرگاہ کے ذریعے علاقائی رابطوں کے امکانات، سیکورٹی اور جیو پولیٹیکل اثرات، گرین ٹیکنالوجیز اور ترقی، مصنوعی ذہانت اور ترقی شامل ہیں۔

لیبر مارکیٹ کی حرکیات، جدت، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور عالمی ویلیو چین، غذائی تحفظ کے لیے زرعی جدت،  سی پیک میں تیسرے فریق کی شرکت کے امکانات، ممکنہ ترقی کے شعبے اور انسانی وسائل کی ترقی کے لیے سبز مہارت  شامل ہیں۔  

گوادر پرو کے مطابق سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، تمام قبول شدہ اور پیش کردہ  مکالے  کانفرنس کی خلاصہ کتاب میں شائع کیے جائیں گے، جبکہ منتخب مقالے پاکستان ڈویلپمنٹ ریویو (PDR) اور پاکستان جرنل آف اپلائیڈ اکنامکس (PJAE) کے خصوصی شماروں میں بلائنڈ پیئر ریویو  اور سائنسی کمیٹی کی منظوری کے بعد شائع کیے جائیں گے۔

گوادر پرو کے مطابق فالو اپ سرگرمیوں میں پالیسی مکالمے، تحقیقی تعاون، کاروباری میچ میکنگ اور خطے میں تعاون، روابط اور ترقی کو بڑھانے کے لیے دیگر اقدامات شامل ہوں گے۔  گوادر پرو کے مطابق کانفرنس ہائبرڈ فارمیٹ میں منعقد کی جائے گی، جس میں  فیزیکلی اور ورچوئل دونوں طرح کی شرکت کے اختیارات ہوں گے، تاکہ دنیا بھر سے وسیع تر شرکت کی سہولت فراہم کی جاسکے۔