آزادی، خود مختاری، قومی وقار اور دفاع ہر چیز سے برتر ہے، وزیراعظم کا یوم تکبیر پر پیغام

443
reduce

وزیراعظم شہباز شریف  نے یوم تکبیر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارک پیش کرتا ہوں۔آج سے 25 سال قبل آج ہی کے دن اہل پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 5 جوہری دھماکے کرکے اپنے دفاع کے ناقابل تسخیر ہونے کا اعلان کیا تھا۔یہ دن ہمارے اس ازلی و ابدی عزم کا اظہار تھا کہ ہم آزاد ہیں اور آزاد ہی رہیں گے۔ کوئی ہماری آزادی چھین نہیں سکتا۔ ہماری آزادی، خود مختاری، قومی وقار اور دفاع ہمیں ہر چیز سے پیارا ہے۔

وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ آج میں اس وقت کے وزیراعظم اور میرے قائد محمد نواز شریف کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے صرف اللہ تعالیٰ کی طاقت پر بھروسا کرتے ہوئے کسی سپر پاور کی دھمکیوں کی پروا کی اور نہ ہی اربوں ڈالر کی لالچ ہی انہیں ان کے آہنی عزم و ارادے سے ہٹا سکی۔ نواز شریف نے ملکی دفاع ناقابل تسخیر بناکر پاکستان کو اسلامی دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بنایا۔

انہوں نے کہا کہ  آج کے دن ہم ایٹمی پروگرام کے بانی ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور اس کے لیے قربانیاں دیں۔ میں آج محترمہ بے نظیر بھٹو شہید صاحبہ کو بھی دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے 1998 میں قائد حزب اختلاف کے طور پر وزیراعظم نواز شریف کے جوہری دھماکوں کے فیصلے کی تائید کی۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کی نوجوان نسل کو میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ محترمہ بے نظیر بھٹو اور حکومت میں سیاسی کشیدگی انتہاؤں پر تھی لیکن مادر وطن کے لیے انہوں نے سیاسی اختلاف بھلا کر اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ یہ ہے اس دن کی اصل اہمیت اور پیغام۔ جب بات پاکستان کی آ جائے تو ہمارے سیاسی اختلاف، مفاد اور تقسیم سب ختم ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  میں ڈاکٹر عبد القدیر خان مرحوم سمیت پاکستان کے جوہری پروگرام کے تمام ہیروز، سائنسدانوں، انجینئرز سمیت کارکنوں اور کسی بھی شکل میں اس کا حصہ رہنے والے تمام افراد کو سلام پیش کرتا ہوں۔ میں پاکستان کے ان تمام دوست ممالک خاص طور پر برادر سلطنت سعودی عرب کی قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو پاکستان کے محسن ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب پاکستان کو اس کی آزادی، خودمختاری اور دفاع کے حق پر عالمی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تو ہمارے ان عظیم محسنوں نے بین الاقوامی دباؤ خاطر میں نہ لاتے ہوئے پاکستان کا ساتھ دیا۔ پاکستانی قوم اس احسان کو کبھی نہیں بھول سکتی۔ آج کے دن کا سبق یہ ہے کہ قوم متحد ہو کر ہر مشکل کا سامنا کر سکتی ہے اور سرخرو ہو سکتی ہے۔

28 مئی کو پوری دنیا ایک طرف تھی، دباؤ، دھمکیاں اور لالچ تھی لیکن وطن کی قیادت نے، اپوزیشن اور قوم کی تائید و حمایت سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ ہم نے معاشی مشکلات کا بھی سامنا کیا۔ قوم کا اتحاد ہی پاکستان کی اصل جوہری قوت ہے اور دشمنوں کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ افواج اور عوام کو ٹکرا دے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اعزاز صوبہ بلوچستان کو حاصل ہوا، چاغی پہاڑ ہمارے قومی عزم اور افتخار کی علامت بن کر سربلند ہے اور رہے گا، ان شاءاللہ۔ یہاں نعرہ تکبیر کی جو گونج 28 مئی 1998 میں پیدا ہوئی، ازل تا ابد یہ گونجتی اور اعلان کرتی رہے گی کہ اللہ تعالیٰ کے سوا ہمارا سر کسی کے سامنے نہیں جھکے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کے اس مبارک دن میں اپنے دل کی یہ انتہائی آرزو بھی بیان کرنا چاہتا ہوں کہ ہمیں پاکستان کو اب معاشی قوت بنانا ہے۔ اس کے لیے ہمیں وہی اتحاد ، عزم، توجہ اور تسلسل درکار ہے جس کا مظاہرہ ہماری قوم نے جوہری پروگرام کے لئے کیا۔ آج کی دنیا میں ہدف معیشت ہے۔ معاشی کمزوری دور کرنا آج کا ایٹمی پروگرام ہے۔