کے فور منصوبے کا چوتھی بار افتتاح اہل کراچی کیساتھ ایک اوردھوکا ہے،  حافظ نعیم

540
deception

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے فور منصوبے کاچوتھی بار افتتاح کراچی کے عوام کے ساتھ ایک اوردھوکا اور فراڈ ہے، بالکل اسی طرح جس طرح کراچی سرکلر ریلوے کا افتتاح بھی چار بار کیا جاچکا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز کا کے فور منصوبہ 2سال میں مکمل کرنے کا اعلان کراچی کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہے، بلاول بھٹو بتائیں کہ 8ہزار ارب روپے کاسندھ کا ترقیاتی بجٹ کہاں خرچ کیا گیا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ادارہ نورحق میں 17سال سے تعطل کے شکار K4منصوبے کے جعلی افتتاح واصل حقائق ادھوری مردم شماری اور بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی عبد الوہاب، ڈپٹی سکریٹری کراچی یونس بارائی، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،مردم شماری مانیٹرنگ سیل کے نگراں عمران شاہد، ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی  کراچی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ شہباز اسپیڈ سے کے فور منصوبہ مکمل کریں گے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ خود اور ان کی پارٹی نہ صرف کے فور منصوبے بلکہ کراچی کے ترقیاتی کام میں اسپیڈ بریکر بنے ہوئے ہیں۔ پورا سندھ سندھ تباہ کردیا ہے اوراب کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔پیپلزپارٹی بدترین دھاندلی اور فسطائیت کے باوجود نمبر پورے نہیں کرسکی

ان کا کہنا تھا کہ ۔شہر کے لوگوں نے سب سے زیادہ ووٹ جماعت اسلامی کو دیے دوسرے نمبر پر پی ٹی آئی اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی ہے۔ الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی مل کرآئین و قانون کی خلاف ورزی اورجمہوریت پر کلنگ کا ٹیکا لگا رہے ہیں۔ 9 مئی کو بنیاد بناکر پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کیا جارہا ہے۔

۔حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بلاول اور آصف زرداری کے پاس اب بھی موقع ہے کہ جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں ہم کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے لیکن اگرپیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ اس کے پاس طاقت ہے تو وہ جان لے کہ ماضی میں جن کے پاس طاقت تھی ان کا کیا حال ہوا۔

ان کا کہنا تھاکہ کے فور منصوبہ 650ملین گیلن یعنی 65کروڑ گیلن یومیہ کا منصوبہ ہے جس کا پہلا فیز 260ملین گیلن یعنی 26کروڑ گیلن پر کام ہونا ہے ،وفاقی وصوبائی حکومت بتائے کہ کے فور منصوبہ کا پہلا فیز کب مکمل ہوگا؟،کے فور منصوبے میں کینجھر جھیل سے کراچی کو پانی دینے کا منصوبہ ہے،عوام کوبتایا جائے کہ کے بی فیڈر ،کوٹری بیراج سے کینجھر جھیل تک کوئی کام کیوں نہیں ہورہا؟

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ سے کراچی کے لیے 650ملین گیلن یومیہ پانی کا منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید 1فیصد کوٹہ حاصل کرنا ہوگا،وفاقی حکومت میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم شامل ہیں یہ جماعتیں بتائیں کہ دریائے سندھ سے مزید 1 فیصد پانی کے حصول کے لیے کیا کیا؟،کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے کوئی انتظامات ہی نہیں ہے لیکن ہر دوسال بعد کے فور منصوبہ کا اعلان کردیا جاتا ہے جس میں تمام حکومتیں شامل ہیں ، وفاقی وصوبائی حکومتیں نہ صرف کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام بلکہ ملک کے 25کروڑ عوام کے ساتھ بھی جھوٹ اور غلط بیانی کررہی ہیں۔