سندھ حکومت کا ماحول دوست الیکٹرک ٹیکسی متعارف کروانے کا فیصلہ

382
سندھ حکومت کا ماحول دوست الیکٹرک ٹیکسی متعارف کروانے کا فیصلہ

کراچی:سندھ حکومت نے ماحول دوست الیکٹرک ٹیکسی متعارف کروانے اور پیپلزبس سروس میں 500 نئی بسیں شامل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

جمعرات کوصوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ سمیت دیگر امور پر مشاورت کیلئے اہم اجلاس ہوا، جس میں ماحول دوست الیکٹرک ٹیکسی متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

شرجیل انعام میمن نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے الیکٹرک ٹیکسی سروس شروع کی جائے گی، جس میں 200 ٹیکسیاں شامل ہوں گی جبکہ 50 پنک ٹیکسیاں خواتین کیلئے مخصوص ہوں گی۔

انھوں نے کہا خواتین کے لیے مخصوص پنک ٹیکسی خواتین ڈرائیورز چلائیں گی، الیکٹرک ٹیکسی سے عوام کو سستی سفری سہولیات فراہم ہوں گی۔

وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق ایس ایم ٹی اے کے تحت شروع ہونے والی الیکٹرک ٹیکسی سروس سے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کا موقع ملے گا، ماحول دوست ٹیکسی چلانے سے اربوں روپوں کے تیل کی بچت ہوگی، عوام اور حکومت دونوں کو فائدہ ہوگا، الیکٹرک ٹیکسی کے لیے چارجنگ اینڈ پارکنگ ڈیپو بھی بنائے جائیں گے۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے متعلقہ حکام کو حیدرآباد میں ہٹڑی سے کھیسانہ موری تک پیپلز بس سروس کا نیا روٹ شروع کرنے کی ہدایت کی، اور کہا کہ نئے روٹ کی آزمائشی سروس تین روز کے اندر شروع کی جائے۔

شرجیل انعام میمن نے کہاکہ نیا روٹ شروع ہونے سے عوام کو سستی اور آرامدہ سفری سہولیات ملیں گی، وزیر ٹرانسپورٹ نے کراچی شہر میں پیپلز بس سروس کی تمام بسوں کو روڈ پر لانے کے احکامات بھی جاری کیے، انھوں نے کہا بیک اپ میں کھڑی بسوں کو بھی عوام کی سہولیات کے لیے فوری طور پر فعال کیا جائے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا 15 جون تک مزید 20 بسیں سندھ حکومت کو مل جائیں گی، کہیں بھی اوور لیپنگ نہیں ہونی چاہیے، پیپلز بس سروس کی تمام بسیں سڑکوں پر ہونی چاہئیں، محلہ محلہ پیپلز بس سروس کی سہولت مہیا کی جائے گی۔

انھوں نے اورنج لائن، گرین لائن اور ریڈ لائن بسوں کو آپس میں منسلک کرنے کے لیے فوری منصوبہ بندی کی ہدایت بھی کی، اور کہا آئندہ مالی سال میں 500 بسز خریدی جائیں گی، محکمہ ٹرانسپورٹ اس حوالے سے تجاویز تیار کرے۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ کی جانب سے جی سی یونیورسٹی حیدرآباد کے اساتذہ اور طلبہ کی سہولت کے لیے پیپلز بس کی سروس دن میں دوبار چلانے کی تجویز دی گئی، جس پر وزیر ٹرانسپورٹ نے یہ بسیں چلانے کے لیے منصوبہ بندی کی ہدایت کی۔