عمران خان پر حملے کا ری ایکشن نہیں آیا، گرفتاری کا کیوں آیا، وزیردفاع

271
safely

لاہور: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان پر ہونے والے حملے کا ری ایکشن نہیں آیا تھا، پھر گرفتاری کا کیوں آیا؟

جناح ہاؤس میں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق جو کچھ ٹی وی پر دیکھا، یہاں آکر دیکھنے میں وہ یکسر مختلف ہے۔ جس طرح جناح ہاؤس کو نذر آتش کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی، یہ سب پہلے سے طے منصوبہ تھا۔  وزیر دفاع نے کہا کہ اس روز تمام شہروں میں ہونے والے واقعات سے پیغام ملتا ہے کہ یہ ایک باقاعدہ بغاوت تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے  لیے کئی دن پہلے کی تیاری تھی اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ ریاست کے خلاف بغاوت تھی۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا، اس کا ری ایکشن نہیں آیا، گرفتاری کا کیوں آیا؟۔ عمران خان نے پاک فوج کو ہمیشہ نشانہ بنایا ہے۔ یہ دکھ اور رنج کی بات ہے۔ یہاں پر بھی قائد اعظم کی تصویروں کو جلایا گیا، برباد کیا گیا۔یہ لوگ ذہنی اور نظریاتی طور پر پاکستانی نہیں تھے، انہوں نے شہدا کو بھی نہیں بخشا۔شہدا ، جنہوں نے قربانیاں دیں، ان کی یادگاروں کی توہین کی گئی۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سو اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن جو ریڈ لائن 75 سالہ تاریخ میں کبھی کراس نہیں ہوئی اور نہ ایسا کوئی سوچ سکتا تھا۔