کراچی کی آبادی آدھی کرنے کے غیر قانونی عمل کو قانونی بنایا جا رہا ہے ، حافظ نعیم

347

کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جعلی و متنازع مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو آدھی کر دیا گیا ہے ، اس غیر قانونی عمل کو قانونی بنایا جا رہا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ شماریات ، وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران جماعتوں پر عائد ہو تی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ   کراچی کی آبادی کو آدھی کرنے کی قیمت پر وزارتوں و سرکاری  مراعات ، گورنر شپ اور ایڈمنسٹریٹر کی ڈیل کی گئی ، کراچی کی گنتی پر سودے بازی اور جعلی مردم شماری کو قبول نہیں کریں گے،  جماعت اسلامی کراچی کی گنتی پوری ظاہرکرنے اور مردم شماری کو درست کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے نمبر193ہیں جبکہ پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کے ملا کر بھی 166بن رہے ہیں ، اس بڑے فرق کے باوجود پیپلز پارٹی کے وزراء اپنا جیالا میئر لانے کا دعویٰ کر رہے ہیں ، اس کا واضح مطلب ہے کہ پیپلز پارٹی ، فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خرید و فروخت ، انسانوںکی منڈیاں لگا کر اور جعل سازی سے اپنا میئر لانے کی سر توڑ کوشش کر رہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ پی ٹی آئی کے جیلوں میں  قید چیئر مینوں سے حلف اٹھوائے اور میئر کے انتخاب میں تمام چیئر مینوں کی شرکت کو یقینی بنائے ، پیپلز پارٹی اپنی فسطائیت ، آمرانہ طرز حکمرانی ختم کرے اور حکومتی جبر و تشدد اور خرید و فروخت کے ذریعے وفاداریاں تبدیل کروانے سے باز رہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  قومی ادارے پیپلز پارٹی کی فسطائیت کا ساتھ دینے کے بجائے کراچی کے عوام کا ساتھ دیں تاکہ میئر کا انتخاب آزادانہ اور شفاف طریقے سے ہو سکے۔