قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

465

وہاں ان کی صدا یہ ہوگی کہ ‘‘پاک ہے تو اے خدا، ’’ اْن کی دعا یہ ہوگی کہ ‘‘سلامتی ہو’’ اور ان کی ہر بات کا خاتمہ اس پر ہوگا کہ ‘‘ساری تعریف اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے ‘‘۔ اگر کہیں اللہ لوگوں کے ساتھ برا معاملہ کرنے میں بھی اتنی ہی جلدی کرتا جتنی وہ دنیا کی بھلائی مانگنے میں جلدی کرتے ہیں تو ان کی مہلت عمل کبھی کی ختم کر دی گئی ہوتی (مگر ہمارا یہ طریقہ نہیں ہے) اس لیے ہم اْن لوگوں کو جو ہم سے ملنے کی توقع نہیں رکھتے اْن کی سرکشی میں بھٹکنے کے لیے چھْوٹ دے دیتے ہیں۔ (سورۃ یونس:10تا11)

رسول اللہ ؐ نے فرمایا: جب کوئی شخص اپنے کسی (بیمار) مسلمان بھائی کی عیادت کے لیے آ رہا ہوتا ہے تو وہ ایسا ہے جیسے جنت میں چلتا ہے یہاں تک کہ بیٹھ جائے، اس کے بیٹھنے پر اللہ کی رحمت اسے ڈھانپ لیتی ہے، پھر اگر صبح کو جائے تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی  دعاء کرتے رہتے ہیں اور شام کو جائے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی  دعاء کرتے رہتے ہیں۔ (سنن ابن ماجہ)

.