منی پور: حالات مودی سرکار کے قابو سے باہر، شہریوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم

460

نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں نسل کشی کا بازار گرم ہے،  جب کہ حکومت شرپسند عناصر کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے، جس کے بعد مودی سرکار کی طرف سے عام شہریوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق بی جے پی کی مودی سرکار منی پور کے سنگین حالات سنگین کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے جب کہ منی پور میں بھارتی فورسز کی کارروائیاں ریاستی دہشت گردی قرار دی جا چکی ہیں۔اس دوران کشیدہ صورتحال کے باعث منی پور کے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔

مقبوضہ کشمیر جیسی ظلم و زیادتی کو بھارت تک لانے والی مودی سرکار نے انسانی جانوں کی قدر کو مٹی میں ملاتے ہوئے منی پور میں عام شہریوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے۔  میڈیا ذرائع کے مطابق منی پور میں نذر آتش کیے جانے والے گھروں میں بیشتر افراد کے زندہ جھلس کر ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں اور  اب تک 60 سے زائد افراد مودی سرکار کی درندگی کی بھینٹ چڑھ کر بھارتی سیکورٹی اور کمانڈو فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے منی پور اور گرد و نواح میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔ منی پور کی ریاست میں شہریوں کی نسل کشی کو منظم طریقے سے کرنے کے لیے ٹرین سروس بھی معطل کررکھی ہے جب کہ عام شہریوں اور ان کے پورے پورے خاندانوں کی نسل کشی کے لیے اب تک مودی سرکار کی ہدایات پر 10 ہزار  سے زائد فوجی اور پیرا ملٹری کے دستے آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، اور صورت حالاب بھی مودی سرکار کے کنٹرول سے باہر ہے۔