گھڑیوں کے اوقات: لبنان میں ہر شعبہ زندگی افراتفری کا شکار

621

بیروت : لبنان باضابطہ طور پر پیر کے روز مختلف اوقات میں بیدار ہوا۔ ملک گرمی اور سردی کے دو اوقات میں تقسیم ہو چکا تھا۔ اوقات کی تقسیم نے عیسائی اور مسلمان کے حوالے سے فرقہ وارانہ رنگ بھی اختیار کرلیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق لبنانی شہری سردیوں اور گرمیوں کے وقت کو اپنانے والے اداروں کے درمیان تقسیم ہوکر الجھن کا شکار ہوگئے ۔

بیروت کے ایک کیتھولک سکول میں ٹیچر کے طور پر کام کرنے والی ہنادی کو یہ نہیں معلوم ہے کہ وہ اگلے اپریل کے آخر تک ایک ماہ کے لیے ڈے لائٹ سیونگ ٹائم کو اپنانے میں تاخیر کے معاملے سے کیسے نمٹے گی کیوں کہ اس کے اسکول نے دن کی روشنی کی بچت والے وقت کو نافذ کردیا ہے۔

اس فیصلے کی وجہ سے لبنان کے بیشتر پیداواری شعبوں میں بڑی الجھنیں پیدا ہوگئی ہیں۔دو مرتبہ کی افراتفری صرف تعلیمی شعبے تک محدود نہیں رہی بلکہ لبنانی بینکوں تک بھی پھیل گئی ہے۔

رفیق حریری انٹر نیشنل ایئرپورٹ کو بھی دو بار کی افراتفری سے نہیں بچایا گیا کیونکہ ہوائی اڈے کے اندر سے پھیلنے والی ایک ویڈیو میں آمد اور روانگی کے اوقات کے تعین میں دو اوقات کو اپناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔