دنیا ایک صدی میں سامنے آنے والی تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے،چینی صدر

231

بیجنگ :دی چائنا ڈویلپمنٹ فورم کا بنیادی موضوع معیشت ہے جو ہر سال چین کے دو اجلاسوں کے بعد منعقد ہونے والا پہلا قومی سطح کا فورم ہوتا ہے۔

چینی میڈ یا کے مطا بق سالانہ اجلاس کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں چینی صدر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس وقت دنیا ایک صدی میں سامنے آنے والی تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے، علاقائی تنازعات اور افراتفری میں اضافہ ہورہا ہے ، اور عالمی معیشت کی بحالی کی رفتار بہت سست ہے ، جسے بہتر بنانے کے لئے اتفاق رائے اور تعاون کی ضرورت ہے۔اسی تناظر میں چین کے پیش کردہ عالمی ترقیاتی اقدام کو بین الاقوامی برادری کی طرف سے وسیع حمایت اور مثبت ردعمل ملا ہے۔

اپنے تہنیتی خط میں صدر شی جن پھنگ نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے چین کے اس پختہ عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اصلاحات اور کھلے پن کو وسعت دے گا، حقیقی کثیر الجہتی کی پاسداری کرے گا اور مشاورت، تعاون اور اشتراک کے عالمی گورننس کے تصور پر عمل کرے گا۔یہ ملک کے غیر ملکی اقتصادی تبادلوں میں معاونت فراہم کرنے اور چین – غیر ملکی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

2023 کا سالانہ اجلاس 26 مارچ کو بیجنگ میں “اقتصادی بحالی: مواقع اور تعاون” کے موضوع کے ساتھ شروع ہوا۔ عالمی کاروباری رہنماؤں کی بھرپور شرکت ہمیشہ سے فورم کی ایک نمایاں خصوصیت رہی ہے۔موجودہ سالانہ اجلاس کے غیر ملکی نمائندوں کا دائرہ کار اب بھی فارچیون 500 کمپنیوں اور صنعت کے معروف کاروباری اداروں کے چیئرمینوں اور سی ای اوز، اہم بین الاقوامی اقتصادی تنظیموں کے سربراہان اور عالمی شہرت یافتہ اسکالرز تک محدود ہے۔

فورم کے اعلیٰ معیار اور عظیم اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے.چین کی نئی ترقی کے حوالے سے بہت سے سوالات لوگوں کے ذہنوں میں موجود ہیں کہ چین کی نئی ترقی دنیا کے لئے کتنی اہم ہے؟ چین کی نئی ترقی کس طرح عمل میں لائی جائے گی؟ دنیا چین سے کیا توقعات رکھتی ہے؟ لوگ اس فورم میں شریک چینی اور غیر ملکی مہمانوں کی تقاریر کے ذریعے ان سوالات کے جوابات تلاش کرسکتے ہیں۔

فورم میں شرکت کرنے والی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے جنوری میں پیش گوئی کی تھی کہ چین کی معیشت اس سال 5.2 فیصد ترقی کرے گی اور توقع ہے کہ چین کی معیشت 2023 میں عالمی اقتصادی نمو میں ایک تہائی سے زیادہ کا حصہ ڈالے گی