قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

1163

اللہ کے ہاں تو انہی لوگوں کا درجہ بڑا ہے جو ایمان لائے اور جنہوں نے اس کی راہ میں گھر بار چھوڑے اور جان و مال سے جہاد کیا وہی کامیاب ہیں۔ ان کا رب انہیں اپنی رحمت اور خوشنودی اور ایسی جنتوں کی بشارت دیتا ہے جہاں ان کے لیے پائیدار عیش کے سامان ہیں۔ ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے یقیناً اللہ کے پاس خدمات کا صلہ دینے کو بہت کچھ ہے۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اپنے باپوں اور بھائیوں کو بھی اپنا رفیق نہ بناؤ اگر وہ ایمان پر کفر کو ترجیح دیں تم میں سے جو ان کو رفیق بنائیں گے وہی ظالم ہوں گے۔ (سورۃ التوبۃ:20تا23)

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہتمام رمضان کو نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: اذا دخل شہر رمضان اطلق کل اسیر واعطی کل سائل‘‘ ترجمہ: ’’جب رمضان کا مہینہ آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر قیدی کو چھوڑ دیتے اور ہر سائل کے سوال کو پورا فرماتے۔‘‘ ایک دوسری حدیث شریف میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک میں ہوا سے بھی زیادہ سخی ہوجاتے، یعنی جیسے ہوا ہر ایک کو فیض پہنچاتی ہے، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جود و سخاوت سے بھی ہر ایک مستفید ہوتا۔ (مشکوٰۃ )