جوڈیشل کمپلیکس پر جتھوں کا حملہ، تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی قائم

356

اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا گیا جس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی قائم کر دی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایم آئی، ڈی آئی جی اسلام آباد شامل ہونگے،عمران خان کے اوپر اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، عدالتوں میں حملے کرنے والے جتھے اور عمران خان سمیت تمام افراد سزا کے حامل ہیں اور ضروری ہے کہ انہیں گرفتار کر کے دہشت گردی کے مقدمات چلائے جائیں گے تا کہ یہ لوگ اپنے انجام کو پہنچیں۔

رانا ثناء نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کو مختلف مقدمات میں اسلام آباد کی عدالتوں نے طلب کیا ہوا ہے اور جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوتے وقت  عدالتی کاروائی پر رکاوٹ ڈالی،اپنے ساتھ مسلح جتھے لے کر آئے اور حملہ کیا، باقاعدہ کمپلیکس کا گیٹ توڑا، سی سی ٹی وی کو توڑا گیا، غنڈہ گردی کر کے انارکی کا ماحول پیدا کیا گیا۔

 انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اوپر اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، عدالتوں میں حملے کرنے والے جتھے اور عمران خان سمیت تمام افراد سزا کے حامل ہیں اور ضرور ہے کہ انہیں گرفتار کر کے دہشت گردی کے مقدمات چلائے جائیں تا کہ یہ لوگ اپنے انجام کو پہنچیں۔

 وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالتوں میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے، جو تمام مقدمات کی تحقیقات کرے گی، 14روز کے اندر تفتیش مکمل کی جائے گی، جے آئی ٹی میں ایڈیشنل آئی جی پنجاب ذوالفقار کی سر براہی میں جے آئی ٹی کام کرے گی، جے آئی ٹی میں گریڈ 18کے افسر آئی ایس آئی، آئی بی، ایم آئی اور ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر اسلام آباد اویس احمد بھی شامل ہوں گے، جے آئی ٹی میں دیانتدار اور اچھا مقام رکھنے والے افراد کو رکھا گیا ہے۔