مصنوعی ذہانت کی حامل نیوز اینکر

731
chemical experiments

 بیجنگ:چینی میڈیا نے مصنوعی ذہانت کی حامل ایک اور نیوز اینکر کو متعارف کروادیا۔

چین کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ اس نے اپنی نیوز اینکرز کی ٹیم میں ایک اور رکن کا اضافہ کردیا ہے جس کا رین شیارونگ ہے لیکن یہ انسان حقیقت میں موجود ہی نہیں ہے۔

یہ مصنوعات ذہانت کی مدد سے کام کرنے والی نیوز اینکر ہے جو 24 گھنٹے نیوز کوریج فراہم کرسکتی ہے۔ریان شیارونگ ویب سائٹ اور ٹیلی ویژن پر بھی نظر آسکتی ہے، یہ اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی کی طرح ہی سوال پوچھے جانے پر معلومات فراہم کرسکتی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ ایپ کی مدد سے کوئی بھی اس نیوز اینکر سے سوال پوچھ سکتا ہے جبکہ وہ مختلف موضوعات پر جواب دینے کی اہلیت رکھتی ہے جن میں تعلیم، وباء کی حفاظتی تدابیر، ہائوسنگ، امپلائمنٹ، ماحولیاتی حفاظت سمیت کئی موضوعات شامل ہیں، تاہم وہ پوچھے گئے سوالات کا محدود الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ہی جواب دے سکتی ہے۔

جب مصنوعی ذہانت کی حامل اس اینکر نے اپنے آپ کو متعارف کروایا تو بتایا کہ میرا نام رین شیارونگ ہے، میں ایک اے آئی ڈیجیٹل اینکر ہوں اور پیپلز ڈیلی چائنا سے منسلک ہوگئی ہوں۔یہ مزید کہتی ہے ہزاروں نیوز اینکرز نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت مجھے فراہم کی ہے جس کی مدد سے میں پورے سال 24 گھنٹے بغیر کسی آرام کے خبریں فراہم کرسکتی ہوں۔