سعودی عرب ڈیجیٹل نظام کی تیاری میں جی 20 میں دوسرے نمبر پر

460
nurses deported

ریاض:سعودی عرب جی 20 کے رکن ممالک میں دوسرے اور ڈیجیٹل نظام کی تیاری میں عالمی سطح پرچوتھے نمبر پر ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انفارمیشن اورکمیونی کیشن ٹیکنالوجیزسے متعلق تمام معاملات کے ذمہ دار اقوام متحدہ کے خصوصی ادارے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین (آئی ٹی یو)کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ ایک پائیدارریگولیٹری فریم ورک کی تعمیراورڈیجیٹل معیشت کو بااختیاربنانے کے لیے ڈیجیٹل تعاون پرمبنی ریگولیشن کی طرف منتقلی میں سعودی عرب کی کامیابی کا مظہرہے۔

سعودی عرب کے کمیونی کیشنز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن (سی آئی ٹی سی)کے گورنرڈاکٹر محمد بن سعود التمیمی نے وضاحت کی کہ سعودی ویژن 2030 نے ایک مضبوط اورموثرٹیلی مواصلات اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی بنیاد رکھی ہے جس کی وجہ سے عالمی رجحانات کے مطابق ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے ایک پرعزم حکمتِ عملی وضع کی گئی ۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ سی آئی ٹی سی نے ٹیلی کمیونی کیشن اورآئی ٹی کے شعبے کو اعلی ترین سطح پراپ گریڈ کرنے کے لیے متعدد اقدامات شروع کیے ہیں۔ان میں سرمایہ کاری کوراغب کرنیاورڈیجیٹل تبدیلی کی کوششوں کوتیزکرنے کی سمت میں ایک تزویراتی قدم کے طورپر ڈیجیٹل سسٹم کے لیے قومی اکیڈمی کا قیام بھی شامل ہے۔

سی آئی ٹی سی کے گورنر نے مزید کہا کہ کمیشن نے کوآپریٹو ریگولیشن پر توجہ مرکوزکرکے اور اپنے کاروباری اداروں میں تمام متعلقہ فریقوں کو شامل کرکے مملکت کی مسابقت میں اضافہ کیا ہے ،جس سے ظاہرہوتا ہے کہ آئی ٹی یو کی رپورٹ نے ریگولیٹنگ ایجنسیوں کو درپیش متعدد چیلنجوں کو اجاگرکیا ہے،جس میں بنیادی طورپرصلاحیت اور پائیدار ترقی کی نگرانی بھی شامل ہے۔