لندن: برطانیہ میں ایک شخص کی چاقو حملے کے سات برس بعد جان گئی، جس کے بعد اس بات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ یہ قتل کہلائے گا یا موت۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق 2015 میں برطانیہ کے شہر ڈربی میں 15 سالہ نوجوان ٹرسٹن ہومز پر چاقو حملہ کیا گیا تھا۔ ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
طبی ذرائع کے مطابق نوجوان ٹرسٹن ہومز کا جگر پنکچر ہو گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں ٹرانسپلانٹ کی ضرورت تھی۔ ابتدائی سرجری ٹھیک ہونے کے باوجود 5 سال بعد ان کے جسم نے ٹرانسپلانٹ کو مسترد کر دیا۔
پہلے ٹرانسپلانٹ میں درپیش مسائل کے باعث ٹرسٹن ہومز کو اپنے جگر کو تبدیل کرنے کے لیے مزید دو آپریشنز کی ضرورت تھی تاہم دو آپریشنز بھی ناکام ہوئے۔ تیسرے آپریشن کے بعد ان کے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ ٹرسٹس کی زندگی کو طول دینے کے لیے مزید کچھ نہیں کیا جا سکتا اور بالآخر 26 جون 2022 کو 23 سال کی عمر میں ٹرسٹن کا انتقال ہوگیا۔
ماہرین نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی ہے کہ یہ معاملہ اب قتل کہلائے گا یا طبی موت؟۔