قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

357

اور اگر مشرکین میں سے کوئی شخص پناہ مانگ کر تمہارے پاس آنا چاہے (تاکہ اللہ کا کلام سنے) تو اْسے پناہ دے دو یہاں تک کہ وہ اللہ کا کلام سن لے پھر اْسے اس کے مامن تک پہنچا دو یہ اس لیے کرنا چاہیے کہ یہ لوگ علم نہیں رکھتے۔ اِن مشرکین کے لیے اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک کوئی عہد آخر کیسے ہوسکتا ہے؟ بجز اْن لوگوں کے جن سے تم نے مسجد حرام کے پاس معاہدہ کیا تھا، تو جب تک وہ تمہارے ساتھ سیدھے رہیں تم بھی ان کے ساتھ سیدھے رہو کیونکہ اللہ متقیوں کو پسند کرتا ہے۔ (سورۃ التوبۃ:6تا7)

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’اسلام کی بنیاد پانچ (رکنوں) پر رکھی گئی ہے: اس حقیقت کی ( دل، زبان اور بعد میں ذکر کیے گئے بنیادی اعمال کے ذریعے سے) گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور سیدنا محمدؐ اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکواۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا‘‘۔ (صحیح مسلم)