عام پانی کی بوتل میں بیت الخلا سے 40ہزار گنا زیادہ بیکٹریا ہوسکتے ہیں،ماہرین 

575
عام پانی کی بوتل میں بیت الخلا سے 40ہزار گنا زیادہ بیکٹریا ہوسکتے ہیں،ماہرین 

واشنگٹن:ہم اپنی پیاس بجھانے کے لیے پانی کی بوتل خریدنے کے لیے اکثر دن بھر دکانوں پر رک جاتے ہیں اور اس پانی کے خطرات کو سمجھے بغیر پانی کی بوتل خرید لیتے ہیں۔

تاہم ناقابل یقین طور پر ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا کہ کہ عام پانی کی بوتل میں بیت الخلا سے 40 ہزار گنا زیادہ بیکٹریا ہوسکتے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق دوبارہ قابل استعمال پانی کی بوتلوں میں ٹوائلٹ سیٹ سے زیادہ بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ محققین نے متعدد پانی کی بوتلوں کو سکین کیا جو بازار میں فروخت کی جاتی ہیں اور انہیں متعدد بار استعمال کیا جا تا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق مطالعہ کرنے والی ٹیم کو زیادہ تر بوتلوں پر دو قسم کے بیکٹیریا ملے۔ یہ دو اقسام کے بیکٹریا Bacillus cereus اور Gram-negative ہیں ۔ یہ بیکٹیریا اینٹی بائیوٹک کی مزاحمت رکھتے اور معدے کے مسائل کو بڑھاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مستقبل میں پوری دنیا کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، رپورٹ

تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ اس قسم کے بیکٹیریا کی مقدار عام ٹوائلٹ سیٹ میں پائے جانے والے بیکٹیریا کی اوسط تعداد سے 40 ہزار گنا زیادہ تھی۔ ٹیم نے یہ بھی بتایا کہ ان بوتلوں میں کچن کے سنک سے دو گنا زیادہ بیکٹیریا، کمپیوٹر ماس سے چار گنا زیادہ بیکٹیریا اور پالتو جانوروں کے پینے کے پیالے سے 14 گنا زیادہ بیکٹیریا موجود ہیں۔

امپیریل کالج لندن کے مالیکیولر مائیکرو بائیولوجسٹ ڈاکٹر اینڈریو ایڈورڈز نے وضاحت کی کہ اگر انسانی منہ بڑی تعداد میں اور مختلف قسم کے بیکٹیریا کا گھر ہوسکتا ہے تو یہ حیران کن بات نہیں  کہ پینے کی بوتلیں ان جرثوموں سے بھری ہوئی ہوں۔

اس تحقیق کے بعد محققین نے مشورہ دیا کہ اپنی بوتلوں کو دن میں کم از کم ایک بار گرم پانی اور صابن سے دھویا جائے اور ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ ایسی بوتلوں کو جراثیم سے پاک کیا جائے۔