کارکن عوامی رابطہ تیز کریں، ملتوی نشستوں پر بھرپور الیکشن لڑیں گے، حافظ نعیم

526

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کارکن عوامی رابطہ مہم تیز کردیں، ہم ملتوی شدہ نشستوں پر بھرپور الیکشن لڑیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کی ملتوی شدہ 11نشستوں پر انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعدجماعت اسلامی کے تحت عوامی رابطے اور انتخابی مہم کے سلسلے میں نیو ایم اے جناح روڈ پرتعمیر کراچی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہماری جدوجہد صحیح سمت میں سفر کررہی ہے۔ جماعت اسلامی کے ووٹرز ،سپوررٹرز اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے طویل جدوجہد کی۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھ اکہ بہت سارے لوگ شہر میں ناگ بن کر بیٹھے ہوئے ہیں جو صرف شہر میں لوٹنے کے لیے آتے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو شہر سے مراعات حاصل کرکے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالتے ہیں۔ کراچی کے عوام نے بہت ساری پارٹیوں کو اپنا مینڈیٹ دیا لیکن کراچی آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے کی جانب آتا رہا ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کے مسائل پر آواز اٹھائی اور کراچی کے عوام کی امید کی کرن بنی۔ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو کراچی کی نمبر ون پارٹی بنایا ہے۔ میڈیا پر سیاسی جماعت کے رہنما مسائل پر تو بات نہیں کرتے بس ایک دوسرے پر الزامات لگاتے رہتے ہیں۔ عوام پر پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں کے بم گرائے جاتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ میں سلام پیش کرتا ہوں جماعت اسلامی کے مرد و خواتین پر جنہوں نے دن رات انتھک محنت کی۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والے اپنی پارٹی میں جمہوریت نہیں رکھتے ۔ ڈکٹیٹر شپ ،وصیت اور خاندان پر پارٹیاں چلائی جاتی ہیں۔یہ وہ پارٹیاں ہیں جو وڈیروں اور جاگیر داروں کے رحم و کرم پر چلتی ہے۔ وڈیروں اور جاگیر داروں کی ایماء پر پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم ،پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹیاں قائم رہتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ غریب اور مڈل کلاس لوگوں میں ان پارٹیوں میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ جاگیردار اور وڈیروں پر مشتمل پارٹیاں اپنے پارٹی ورکرز کے حقوق بھی نہیں دیتے ۔  جماعت اسلامی واحد پارٹی کے جس میں عام شہری بھی شامل ہوسکتا ہے ۔  وہ وقت دور نہیں جب جماعت اسلامی ہی ملک کی باگ ڈور سنبھالے گی۔ بد ترین سیاسی صورتحال میں بھی کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو بڑی تعداد میں منتخب کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی پورے شہر کی امیدوں کا مرکز بن گئی ہے۔ میڈیا میں بیٹھے ہوئے دانشور کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی خدمت کا کام کریں سیاست میں نہ آئیں۔ کراچی کے عوام نے میڈیا پر بیٹھے ہوئے دانشوروں کی ساری امیدیں توڑ کر رکھ دی ہے۔ جماعت اسلامی کراچی میں رہنے والے ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد کی جماعت ہے اور سب جماعت اسلامی کی پشت پر کھڑے ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ  پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جماعت اسلامی کے راستے میں روکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن کراچی کے عوام نے ان کی تمام سازشوں کو بے نقاب کردیا۔ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں میں دونمبری کی۔ جماعت اسلامی نے جعلی  حلقہ بندیوں کو قبول کیا اور پیپلز پارٹی و تاریخی شکست دی۔ 75 سال میں الیکشن کمیشن کے ادارے ووٹر لسٹیں  درست نہیں کرسکے۔ اپنی مرضی کی ووٹر لسٹیں بنائی جاتی ہیں تاکہ من پسند نتائج حاصل کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ  بلدیاتی انتخابات نہ کروانے کے لیے گورنر ہاوس، سی ایم ہاؤس ، بہادرآباد میں سازشیں ہوتی رہیں۔ تمام تر سازشوں کے باوجود انتخابات ہوئے۔ الیکشن کے دن  5 بجے کے بعد نتائج جاری ہونے لگے تو جماعت اسلامی کی واضح جیت سامنے آنے لگی۔ الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت نے فارم 11 اور 12 جاری کرنے سے روک دیے۔ جماعت اسلامی کا مقابلہ جمہوری قوت کے ساتھ نہیں آمریت اور فسطائیت کے ساتھ ہے۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان نے پولنگ سٹیشن پر رات گئے دیر تک فارم 11 اور 12 حاصل کیے۔ جماعت اسلامی سیاسی میدان میں ایک ایک طالع آزما سے مقابلہ کریں گے۔  پیپلز پارٹی کی ایماء پرںری کاونٹنگ کے نام پر جماعت اسلامی کے ووٹ جو ضایع کرکے نتائج تبدیل کیا گیا ۔  پیپلز پارٹی ہو یا کوئی بھی بادشاہ سلامت ہو کراچی میں مئیر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا۔

انہوں نے سوال کیا کہ راجا سکندر صاحب جواب دیں کہ ملتوی شدہ نشستوں کے انتخابی شیڈول کا اعلان دو ماہ بعد کیوں ہوا۔ چیف الیکشنز کمشنر پیپلز پارٹی کے آلہ کار نہ بنیں۔ 18 اپریل کو ملتوی شدہ انتخابی نشستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنان ملتوی شدہ نشستوں کے انتخابات کے لیے بھرپور تیاری کریں۔ کارکنان عوامی رابطے مہم مزید تیز کردیں۔ ترازو نشان پر انتخابات لڑیں گے۔