معاشی بحران:میٹا کا10 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان

402
human rights report

نیویارک:  سوشل میڈیا ایپ فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے رواں سال 10 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ دنیا کی پہلی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس نے انڈسٹری کی خراب معاشی صورتحال کے باعث ملازمتیں ختم کرنے کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا ہے۔عملے کے نام ایک پیغام میں کمپنی کے مالک زکربرگ نے کہا کہ زیادہ تر نئی کٹوتیوں کا اعلان اگلے 2 مہینوں میں کیا جائے گا۔ تاہم کچھ ملازمتیں کے خاتمے کا عمل سال کے اواخر تک جاری رہے گا۔

مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ہماری کمپنی کی زیادہ تر تاریخ میں ہم نے سال بہ سال آمدنی میں تیزی سے اضافہ دیکھا اور بہت سی نئی مصنوعات میں سرمایہ کاری کرنے کے وسائل تھے، لیکن گزشتہ برس نے ہمیں اس حوالے سے جھنجھوڑا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حقیقت کا اداراک کرنا چاہیے کہ اور خود کو اس کے لیے تیار کرنا چاہیے کہ نئے معاشی حقائق اگلے کئی برسوں تک ایسے ہی ہوں گے۔

انہوں نےبتایا کہ میٹا کمپنی کے شیئرز میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وسیع پیمانے پر ملازمتوں میں متوقع کٹوتی اس تنظیم نو کا حصہ ہے جس میں کمپنی کے 5ہزار نئی ملازمتوں کے منصوبے کو بھی ختم کر دیا جائے گا اور کم ترجیحی منصوبوں کو چھوڑنے کے ساتھ درمیانی درجے کی انتظامیہ کو ختم کر دیا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں کمپنی نے گزشتہ برس 11 ہزار ملازمتیں ختم کی تھیں جو میٹا کی ورک فوس یا ملازمین کا 13 فیصد تھی۔اس سے قبل کمپنی نے ہزاروں ملازمین کو ہائر کیا تھا اور 2020 کے مقابلے میں ورکرز کی تعداد دو گنا ہو گئی تھی۔

بڑھتی ہوئی شرح سود کی وجہ سے معاشی بدحالی کے خدشات کے باعث حالیہ مہینوں میں امریکہ کے کارپوریٹ سیکٹر نے بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کٹوتیوں کا ایک سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

ٹریکنگ سائٹ لے آف کے مطابق ٹیک کمپنیوں نے 2022 کے آغاز سے لے کر اب تک دو لاکھ 90 ہزار سے زیادہ کارکنوں کو ملازمتوں سے فارغ کیا۔میٹا کے ملازمین کی اتنی بڑی تعداد میں ملازمتوں سے فراغت کو ٹیکنالوجی کے سیکٹر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔

مہنگائی یا افراط زر کی پریشانی کے ساتھ کمپنی کو اس کے سب سے اہم ڈیجیٹیل اشتہارات کے کاروبار میں کمی کے خدشات لاحق ہیں جبکہ میٹا کے مالک مارک ذکربرگ کے مستقبل کے منصوبے میٹاورس پر بھی ایک بڑی لاگت خرچ کی جا رہی ہے۔